فراق گورکھ پوری کی غزل شام غم کچھ اس سراپا ناز کی باتیں کرو کی تشریح
فراق گورکھپوری کی یہ غزل اردو غزل کی روایت میں ایک نازک، حسین اور وجد انگیز اضافہ ہے۔ اس میں عاشق کی بے خودی، محبوب کے ناز و انداز، اور فراق کی شدت کو انتہائی لطیف اور پراثر انداز میں پیش کیا گیا ہے۔ غزل کا انداز گفتگو جیسا ہے، جیسے شاعر دوستوں کے حلقے میں بیٹھ کر دل کی باتیں کر رہا ہو۔ محبوب کو محض ایک انسانی وجود نہیں بلکہ ایک روحانی، کرشماتی ہستی کے طور پر دکھایا گیا ہے، جو زندگی، موت، راز، خاموشی اور جمال، سب کا امتزاج ہے۔ یہ غزل صرف حسن و عشق کی داستان نہیں بلکہ ایک فکری اور جذباتی تجربہ ہے، جو قاری کو اپنے اندر جذب کر لیتا ہے۔ اس آرٹیکل میں فراق گورکھ پوری کی غزل شام غم کچھ اس سراپا ناز کی باتیں کرو کی تشریح پیش کی جا رہی ہے۔ مزید تشریحات کے لیے ہماری ویب سائیٹ علمو ملاحظہ کیجیے۔ اور مزید اردو نوٹس ملاحظہ کرنے کے لیے یہاں کلک کیجیے۔
فراق گورکھ پوری کی غزل شام غم کچھ اس سراپا ناز کی باتیں کرو کی تشریح
شعر ۱: شامِ غم کچھ اس سراپا ناز کی باتیں کرو بے خودی بڑھتی چلی ہے راز کی باتیں کرو
مفہوم: غم کی شام ہے، فضا اُداس ہے، اور دل کسی کے فراق میں تڑپ رہا ہے۔ شاعر چاہتا ہے کہ اس اداس لمحے میں اُس محبوب کا ذکر کیا جائے جو سراپا حسن و ناز ہے۔
تشریح: شاعر کہتا ہے کہ اس کیفیت میں محبوب کے ناز و جمال کی باتیں کرنا ایک طرح کا مرہم ہے۔ ان باتوں سے بے خودی اور وجد کی کیفیت میں اضافہ ہوتا ہے، اور عشق کے راز و رموز کھلتے ہیں۔ “راز کی باتیں” دراصل وہ احساسات ہیں جو عام گفتگو سے باہر ہوتے ہیں اور صرف دل جانتا ہے۔
شعر ۲: ہر رگِ دل، وجد میں آتی رہے، دُکھتی رہے یوں ہی اُس کے جا و بے جا ناز کی باتیں کرو
مفہوم: محبوب کی باتیں ایسی ہیں کہ دل کی ہر رگ میں ایک لذت بھرا درد دوڑنے لگتا ہے۔
تشریح: شاعر کہتا ہے کہ چاہے محبوب کے ناز و انداز بے جا ہوں، مگر اُن کا تذکرہ دل کو وجد میں ڈال دیتا ہے۔ اس کیفیت کا لطف بھی درد کے ساتھ آتا ہے، اس لیے ان باتوں کو دہراتے رہنا چاہیے تاکہ یہ وجد باقی رہے۔
شعر ۳: جو عدم کی جان ہے، جو ہے پیامِ زندگی اس سکوتِ راز، اس آواز کی باتیں کرو
مفہوم: محبوب بظاہر خاموش ہے، مگر اس کی خامشی بھی زندگی کا پیغام ہے۔
تشریح: یہاں شاعر خاموشی کو “سکوتِ راز” کہتا ہے، جو سراپا معنی ہے۔ محبوب کا وجود نہ صرف فنا (عدم) کے درمیان زندگی کی علامت ہے، بلکہ اس کی خامشی میں بھی ایک دلکش صدا ہے۔ اس پُر اسرار شخصیت کی باتیں کرنا دراصل اس کی روحانی گہرائی میں جھانکنے کے مترادف ہے۔
شعر ۴: نام بھی لیتا ہے جس کا اِک جہانِ رنگ و بو دوستو! اس نو بہارِ ناز کی باتیں کرو
مفہوم: محبوب ایسا ہے جس کا نام ہی خوشبو اور رنگوں سے بھرا ہوا ایک جہان ہے۔
تشریح: یہاں محبوب کو “نو بہار” کہا گیا ہے، یعنی تازگی، بہار، زندگی کا استعارہ۔ شاعر دوستوں سے کہتا ہے کہ اسی محبوب کا ذکر کرو، جس کے ناز و ادا ہر لمحے کو بہار کر دیتے ہیں۔ وہ ایک ایسی ہستی ہے جو فطرت کی طرح ہر شے میں جلوہ گر ہے۔
شعر ۵: جو حیات ِ جاوداں ہے، جو ہے مرگِ ناگہاں آج کچھ اس ناز، اس انداز کی باتیں کرو
مفہوم: محبوب کا وجود ابدی زندگی کی علامت بھی ہے اور اچانک موت جیسا صدمہ بھی۔
تشریح: یہ ایک پرکشش تضاد ہے: محبوب کی موجودگی زندگی ہے، اور اس کی جدائی موت۔ اس کے ناز اور انداز بھی دو رنگی ہیں—کبھی مہربان، کبھی قاتل۔ شاعر کہتا ہے کہ اسی تضاد میں حسن ہے، اسی پر بات کرو، کیونکہ یہی عشق کی اصل ہے۔
شعر ۶: عشق بے پروا بھی اب کچھ ناشکیبا ہو چلا شوخیٔ حسنِ کرشمہ ساز کی باتیں کرو
مفہوم: عشق جو بے نیازی کی علامت تھا، اب بے صبر ہوتا جا رہا ہے۔
تشریح: اس کی وجہ یہ ہے کہ محبوب کا حسن اپنی شوخی اور کرشمہ سازی سے عاشق کو بے تاب کیے دیتا ہے۔ شاعر کہتا ہے کہ جب حسن خود اس قدر جادو اثر ہو جائے، تو عشق بھی بے چین ہو جاتا ہے۔ اس لیے اسی جادوگری کی باتیں کرو۔
شعر ۷: جس کی فرقت نے پلٹ دی عشق کی کایا، فراقؔ آج اُس “عیسیٰ نفس دم ساز” کی باتیں کرو
مفہوم: محبوب کی جدائی نے عشق کی کایا پلٹ دی ہے، اور وہ ایسا ہے جیسے حضرت عیسیٰؑ کی سانس، جو مردوں کو زندگی دے۔
تشریح: یہاں شاعر محبوب کو “عیسیٰ نفس” کہہ کر اس کی روحانی و معجزاتی حیثیت کو بیان کرتا ہے۔ وہ جو جدائی میں بھی زندگی عطا کرے، وہ عام انسان نہیں، بلکہ زندگی کا راز ہے۔ شاعر چاہتا ہے کہ آج اسی محبوب کی باتیں ہوں، جس نے جدائی میں بھی عاشق کو ایک نئی روح دی۔
اختتامی نوٹ
فراقؔ گورکھپوری کی یہ غزل عشق کے روحانی، نفسیاتی اور جمالیاتی پہلوؤں کو نہایت حسین انداز میں بیان کرتی ہے۔ اس میں نہ صرف عاشق کی کیفیت بیان ہوئی ہے بلکہ محبوب کی شخصیت کو بھی ایک اعلیٰ، ماورائی سطح پر دکھایا گیا ہے۔
We offer you our services to Teach and Learn Languages, Literatures and Translate. (Urdu, English, Bahasa Indonesia, Hangul, Punjabi, Pashto, Persian, Arabic)
اس آرٹیکل کو بہتر بنانے میں ہماری مدد کریں
اگر آپ کو اس آرٹیکل میں کوئی غلطی نظر آ رہی ہے۔ تو درست اور قابلِ اعتبار معلومات کی فراہمی میں ہماری مدد کریں۔ ہم درست معلومات کی ترسیل کے لیے سخت محنت کرتے ہیں ۔ (علمو) اگر آپ بھی ہمارے ساتھ معلومات کا تبادلہ کرنا چاہتے ہیں تو ہماری اس کمیونٹی میں شامل ہو کر معلومات کے سلسلے کو بڑھانے میں ہماری مدد کریں۔ ہمارے فیس بک ، وٹس ایپ ، ٹویٹر، اور ویب پیج کو فالو کریں، اور نئی آنے والی تحریروں اور لکھاریوں کی کاوشوں سے متعلق آگاہ رہیں۔
Follow us on
Related
Discover more from HEC Updates
Subscribe to get the latest posts sent to your email.