مصادر اور امدادی افعال

مصادر اور امدادی افعال

اردو زبان میں مصادر، افعال، اور امدادی افعال کی تفہیم زبان کی ساخت اور اس کے استعمال کو سمجھنے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ اس بلاگ میں ہم ان تمام عناصر کا تفصیل سے جائزہ لیں گے۔

فعل کی تعریف اور مثالیں

فعل ایک ایسا کلمہ ہے جس میں کسی خاص زمانے میں کسی کام کے ہونے یا کرنے کی صورت ظاہر ہوتی ہے۔ فعل اکیلا بھی اپنے معانی دے سکتا ہے۔

مثالیں:۔

احمد نے نماز پڑھی۔
شعیب نماز پڑھتا ہے۔
سعید نماز پڑھے گا۔

مندرجہ بالا جملوں میں “پڑی”، “پڑھتا”، اور “پڑے گا” افعال ہیں۔ ان میں بالترتیب ماضی، حال، اور مستقبل کے زمانے پائے جاتے ہیں۔

متعلق فعل

متعلق فعل وہ حروف ہیں جو فعل کے واقع ہونے کے طریقے، جگہ، وقت، خاصیت یا عدد کے تعلق کو ظاہر کرتے ہیں۔

مثال:۔

حامد صبح سویرے جاگا۔

یہاں “جاگنا” فعل ہے، جسے تبدیل کرنے کے لیے مختلف طریقے استعمال کیے جاتے ہیں:۔

فعل کے ساتھ تبدیلی:۔
حامد جاگا، حامد جاگتا ہے، حامد جاگ گیا۔

فاعل کے ساتھ تبدیلی:۔
وہ آہستگی سے چلا، وہ شائستگی سے چلا۔

مفعول کے ساتھ تبدیلی:۔
اس نے میری دعوت دلی طور پر قبول کر لی۔
اس نے دلچسپی سے میری بات سنی۔

اسم مصدر

اسم مصدر وہ اسم ہے جو خود تو کسی کلمے سے نہ بنا ہو مگر اس سے بہت سے الفاظ بنائے جا سکیں۔ یہ عام طور پر “نا” کے ساتھ ختم ہوتا ہے، جیسے:۔

جاگنا
سونا
پڑنا
دوڑنا

مرکب مصدر

مرکب مصدر وہ لفظ ہیں جو دوسری زبانوں کے الفاظ کے ساتھ “نا” کا اضافہ کرکے بنائے جاتے ہیں، جیسے:۔

تشریف لانا
سیر کرنا
فلمانا
کفنانا
عرض کرنا
بھیک مانگنا

امدادی افعال (معاون افعال)

امدادی افعال کسی اصل فعل کے ساتھ اس کے معنی میں زور پیدا کرنے اور کام کی تکمیل میں معاونت کرتے ہیں۔ یہ گفتگو میں حسن، خوبی، اور وسعت پیدا کرتے ہیں، حالانکہ ان کی حیثیت ثانوی ہوتی ہے۔

مثال:۔

وہ پڑھ رہا ہے۔
ہم نے کام شروع کر دیا ہے۔

ان مثالوں میں “رہا” اور “دیا” امدادی افعال ہیں جو فعل کے معنی کو تقویت دیتے ہیں۔


Discover more from HEC Updates

Subscribe to get the latest posts sent to your email.

Leave a Reply

Discover more from HEC Updates

Subscribe now to keep reading and get access to the full archive.

Continue reading