لفظ: وسعت
:معنی
پھیلاؤ، گنجائش، یا کسی چیز کی چوڑائی، گہرائی، یا عظمت؛ علامتی طور پر دل کی کشادگی یا فکر کی بلندی۔
:مفہوم
“وسعت” ایک ایسی اصطلاح ہے جو کسی چیز کے پھیلاؤ، گنجائش، یا عظمت کو بیان کرتی ہے، چاہے وہ مادی ہو (جیسے زمین یا سمندر) یا غیر مادی (جیسے دل، خیال، یا علم)۔ اردو شاعری اور ادب میں “وسعت” اکثر علامتی طور پر استعمال ہوتی ہے، جیسے کہ دل کی کشادگی، محبت کی گہرائی، یا کائنات کی عظمت کو ظاہر کرنے کے لیے۔ روزمرہ زندگی میں، یہ لفظ کسی بھی چیز کی چوڑائی، گنجائش، یا بلندی کی بات کرنے کے لیے بولا جاتا ہے۔ “وسعت” سننے والوں کے ذہن میں ایک ایسی تصویر بناتا ہے جو عظمت، آزادی، اور کشادگی سے بھری ہو۔
:مترادف
پھیلاؤ
کشادگی
گنجائش
عظمت
چوڑائی
:متضاد
تنگی
کمی
محدود
سکڑاؤ
:مذکر و مونث
“وسعت” گرامری طور پر مونث اسم ہے۔ اردو گرامر میں اسے مونث کی طرح استعمال کیا جاتا ہے، جیسے “یہ وسعت” یا “ایک وسعت”۔ یہ لفظ مادی اور غیر مادی دونوں سیاق و سباق میں استعمال ہوتا ہے، جیسے کہ “سمندر کی وسعت” یا “دل کی وسعت”، لیکن اس کی گرامری جنس مونث رہتی ہے۔
:مرکب الفاظ
وسعتِ دل: دل کی کشادگی یا بڑے پن۔
وسعتِ کائنات: کائنات کی عظمت اور پھیلاؤ۔
وسعتِ علم: علم کی گہرائی اور چوڑائی۔
وسعتِ نظر: سوچ یا فکر کی بلندی۔
:جملوں میں استعمال
سمندر کی وسعت دیکھ کر دل میں عجیب سا سکون جاگ اٹھا۔
اس کے دل کی وسعت نے سب کو اس کا گرویدہ بنا دیا۔
شاعر نے اپنی غزل میں کائنات کی وسعت کو محبت
سے تشبیہ دی۔
اس کی وسعتِ نظر نے اسے ایک عظیم رہنما بنا دیا۔
:روزمرہ زندگی میں استعمال
لفظ “وسعت” روزمرہ زندگی میں کسی چیز کے پھیلاؤ یا گنجائش کی بات کرنے کے لیے استعمال ہوتا ہے۔ مثال کے طور پر، اگر کوئی بڑے گھر یا میدان کو دیکھے، تو کہہ سکتا ہے، “اس جگہ کی وسعت حیران کن ہے۔” علامتی طور پر، یہ لفظ دل کی کشادگی یا سوچ کی بلندی کے لیے بولا جاتا ہے، جیسے “اس کے دل کی وسعت نے مجھے متاثر کیا۔” رسمی سیاق و سباق میں، یہ علم، کاروبار، یا منصوبوں کی گہرائی کے لیے استعمال ہوتا ہے، جیسے “اس منصوبے کی وسعت بہت زیادہ ہے۔” غیر رسمی گفتگو میں، یہ کسی کے بڑے پن یا سوچ کی تعریف کے لیے بھی بولا جاتا ہے، جیسے “تمہاری سوچ کی وسعت قابلِ تحسین ہے۔” ادبی یا فلسفیانہ محفلوں میں، یہ کائنات، محبت، یا زندگی کی عظمت کی بات کرنے کے لیے استعمال ہوتا ہے۔
:گرامری تناظر
، “وسعت” کے گرامری استعمال کو سمجھنا ضروری ہے
:اسم مونث
“وسعت” ایک اسم مونث ہے اور اس کے ساتھ مونث ضمائر یا صفتیں استعمال ہوتی ہیں، جیسے “عظیم وسعت” یا “یہ وسعت”۔
:جملہ خبریہ میں استعمال
یہ لفظ اکثر جملہ خبریہ میں آتا ہے، جیسے “اس کی وسعت حیران کن ہے۔
:اضافی تراکیب
“وسعت” کو اضافی تراکیب میں بہت استعمال کیا جاتا ہے، جیسے “وسعتِ دل” یا “وسعتِ کائنات”۔ یہ تراکیب اردو گرامر میں اہم ہیں
:فعل کے ساتھ تعلق
“وسعت” کو فعل جیسے “دیکھنا”، “محسوس کرنا”، یا “پانا” کے ساتھ مل کر استعمال کیا جاتا ہے، جیسے “اس نے دل کی وسعت کو محسوس کیا۔”
:بصری اور ثقافتی اپیل
وسعت” اپنی عظیم اور کشادہ نوعیت کی وجہ سے اردو ادب اور شاعری میں ایک گہرا اور خوبصورت لفظ ہے۔ یہ لفظ سننے والوں کے ذہن میں ایک ایسی تصویر بناتا ہے جو سمندر کی گہرائی، آسمان کی بلندی، یا دل کی کشادگی سے جڑی ہو۔
وسعتِ دل میں سمیٹ لوں سارا جہان،
ہر پل میں بسے محبت، ہر سانس ہو ایمان۔
آپ نے کبھی کس چیز کی وسعت کو محسوس کیا؟ کوئی سمندر، دل کی کشادگی، یا سوچ کی بلندی؟ ہمیں کمنٹس میں بتائیں، اور ہم آپ کی کہانی کو اگلی پوسٹ میں فیچر کر سکتے ہیں
Discover more from HEC Updates
Subscribe to get the latest posts sent to your email.