اردو محاورے – تعریف، پہچان، اور معروف محاوروں کا مفہوم

اردو محاورے – تعریف، پہچان، اور معروف محاوروں کا مفہوم

اردو زبان کا ایک خوبصورت اور دلچسپ پہلو اس کے محاورے ہیں۔ زبان کے حسن اور بیان کی قوت میں محاورے کلیدی کردار ادا کرتے ہیں۔ یہ مختصر جملے دراصل لمبی باتوں کو چند الفاظ میں بیان کرنے کا ہنر رکھتے ہیں۔ اس بلاگ میں ہم اردو محاورے، ان کی تعریف، پہچان اور چند مشہور محاوروں کا مفہوم اور ان کے استعمال پر روشنی ڈالیں گے۔

اردو محاورے کی تعریف

محاورہ ایک ایسا کلمہ یا جملہ ہے جس میں لفظ اپنے حقیقی معنوں کے بجائے کسی مجازی یا علامتی مفہوم میں استعمال ہوتا ہے۔ یعنی محاورے میں استعمال ہونے والے الفاظ کے لغوی معانی اہم نہیں ہوتے، بلکہ اس مخصوص مفہوم کو سمجھنا ضروری ہوتا ہے جو اہل زبان کی گفتگو میں مقبول ہے۔

محاورے کی پہچان اور خصوصیات

اردو محاوروں کی چند نمایاں خصوصیات درج ذیل ہیں:

  • مجازی معانی میں استعمال: محاورے کا استعمال ہمیشہ حقیقی معنی کی بجائے مجازی معنی میں ہوتا ہے۔
  • اہل زبان کا رواج: محاورے ہمیشہ اہل زبان کے روزمرہ استعمال میں شامل ہوتے ہیں۔
  • مختصر اور جامع: یہ کلمات مختصر مگر مفہوم میں بہت جامع ہوتے ہیں۔

اردو محاورے اور ان کا مفہوم


آیئے اب چند مشہور اردو محاوروں کا مفہوم اور ان کے جملوں میں استعمال کو دیکھتے ہیں۔

آبرو خاک میں ملانا
مفہوم: عزت برباد کرنا
مثال: اس نے برے کام کر کے اپنے خاندان کی آبرو خاک میں ملا دی۔

آب و دانہ اٹھنا
مفہوم: رزق ختم ہونا یا کسی جگہ کو چھوڑنے پر مجبور ہونا
مثال: یہاں سے ہمارا آب و دانہ اٹھ گیا ہے، اب دیکھیے کہاں ٹھکانہ نصیب ہو؟

آپے سے باہر ہونا
مفہوم: غصے یا خوشی میں بے قابو ہونا
مثال: وہ گالی سن کر آپے سے باہر ہو گیا۔

اپنے گریبان میں منہ ڈالنا
مفہوم: اپنی برائیوں کو دیکھنا
مثال: دوسروں کی برائیاں کرنے سے پہلے تمہیں اپنے گریبان میں منہ ڈالنا چاہیے۔

آسمان سے باتیں کرنا
مفہوم: بہت اونچا یا مہنگا ہونا
مثال: ہمالیہ کی چوٹیاں آسمان سے باتیں کر رہی ہیں۔

آگ بگولا ہونا
مفہوم: سخت غصے میں ہونا
مثال: نوکر کے انکار پر وہ آگ بگولا ہو گیا۔

سبز باغ دکھانا
مفہوم: دھوکہ دینا
مثال: احمد نے اصغر کو سبز باغ دکھا کر اس سے پیسے لے لیے۔

پانی پانی ہونا
مفہوم: شرمندہ ہونا
مثال: مجھ کو قلندر کی بات نے پانی پانی کر دیا۔

تارے گننا
مفہوم: رات بھر جاگتے رہنا
مثال: بچے کی بیماری کے باعث میں نے ساری رات تارے گنے۔

گھوڑے بیچ کر سونا
مفہوم: بے فکری سے سونا
مثال: تم گھوڑے بیچ کر سوتے ہو، کسی کے آنے جانے کا پتہ ہی نہیں چلتا۔

محاورے اور روزمرہ میں فرق


محاورے اور روزمرہ کے درمیان کچھ بنیادی فرق ہیں جو یہ ہیں:

  • معنی کا استعمال: روزمرہ حقیقی معنی میں استعمال ہوتا ہے جبکہ محاورہ مجازی معنی میں۔
  • گرامر کا فرق: محاورے گرامر کے اصولوں کے مطابق بنتے ہیں جبکہ روزمرہ کے استعمال پر ایسی کوئی قید نہیں۔
  • لفظوں کی تعداد: روزمرہ ایک کلمہ پر مشتمل بھی ہو سکتا ہے جبکہ محاورے عموماً دو یا دو سے زیادہ کلمات پر مشتمل ہوتے ہیں۔
  • ضروری استعمال: روزمرہ کا استعمال نثر میں ضروری ہوتا ہے، جبکہ محاورے کا استعمال ضروری نہیں۔
  • تبدیلی: روزمرہ میں ضرورت کے تحت تبدیلی ہو سکتی ہے جبکہ محاورے میں ایسی کوئی تبدیلی نہیں کی جا سکتی۔
  • جملوں کی ساخت: محاورہ میں ایک اسم اور ایک فعل ہوتا ہے جبکہ روزمرہ میں اس کی شرط نہیں۔

محاوروں کا ادبی استعمال

محاورے اردو ادب اور شاعری میں کثرت سے استعمال ہوتے ہیں۔ شاعری میں ان کا استعمال، کلام کو مزید دلکش اور اثر انگیز بنا دیتا ہے۔

مثالیں:

الجھا ہے پاؤں یار کا زلف دراز میں
دام میں صیاد آنا محاورہ ہے۔

آٹھ آٹھ آنسو رلایا آپ نے
آٹھ آٹھ آنسو رونا محاورہ ہے۔


Discover more from HEC Updates

Subscribe to get the latest posts sent to your email.

Leave a Reply

Discover more from HEC Updates

Subscribe now to keep reading and get access to the full archive.

Continue reading