اسم اشارہ: اقسام اور پہچان

اسم اشارہ کیا ہے؟

اسم اشارہ، ایک ایسا لفظ ہے جو کسی خاص چیز، جگہ یا شخص کی طرف اشارہ کرتا ہے۔ یہ الفاظ عموماً اس بات کی وضاحت کرتے ہیں کہ ہم کس چیز کی طرف اشارہ کر رہے ہیں، یعنی یہ اس چیز کی نزدیکی یا جُدائی کو واضح کرتے ہیں۔ اسم اشارہ کی شناخت اس کے استعمال کے ذریعے کی جا سکتی ہے، جیسے کہ ‘یہ’، ‘وہ’، ‘یہاں’، ‘وہاں’ وغیرہ۔ ان الفاظ کا استعمال مخصوص حالات میں ہوتا ہے، جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ کہاں یا کونسی چیز کی طرف اشارہ کیا جا رہا ہے۔

اسم اشارہ کی اہمیت زبان میں اس کی بنیادی نوعیت میں پوشیدہ ہے۔ یہ ہمیں اپنے خیالات کو واضح طریقے سے بیان کرنے میں مدد دیتے ہیں اور مخصوص اشیاء کی تفہیم میں آسانی پیدا کرتے ہیں۔ فارغ وقت میں، جب ہم دوسرے لوگوں سے گفتگو کرتے ہیں تو اسم اشارہ کا استعمال ہمیں سمجھنے میں مدد کرتا ہے کہ ہم کس جہاں یا کس چیز کی بات کر رہے ہیں۔ اس طرح، اسم اشارہ نہ صرف روزمرہ کی گفتگو میں بلکہ ادبی تحریروں، تقریروں اور دیگر تحریری مواد میں بھی ایک اہم کردار ادا کرتا ہے۔

اسم اشارہ کو دیگر اسموں سے ممتاز کرنے والی خصوصیت یہ ہے کہ یہ ہمیشہ کسی مخصوص چیز، فرد یا جگہ کی شناخت کے لئے استعمال ہوتے ہیں۔ برعکس دیگر اسماء کے، جو عمومی طور پر اشیاء، لوگوں یا مقامات کی شناخت کے لئے استعمال ہوتے ہیں، اسم اشارہ اپنی مخصوص معنویت کی بنا پر وضاحت فراہم کرتا ہے۔ اس طرح، ہم یہ کہہ سکتے ہیں کہ اسم اشارہ کی تعریف اور اہمیت ہر زبان میں واضح اور ناگزیر ہے۔

اسم اشارہ کی اقسام

اسم اشارہ کی اقسام کو بنیادی طور پر دو حصوں میں تقسیم کیا جا سکتا ہے: اسم اشارہ قریب اور اسم اشارہ بعید۔ ہر ایک قسم کی اپنی خصوصیات اور استعمال کی صورتیں ہیں جو کہ زبان کی وضاحت میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔

اسم اشارہ قریب ایسے اسم اشارے ہوتے ہیں جو قریبی اشیاء کی طرف اشارہ کرتے ہیں۔ یہ عام طور پر "یہ” اور "یہاں” کے الفاظ سے تشکیل پاتے ہیں۔ مثال کے طور پر، "یہ کتاب میرے پاس ہے” یا "یہاں ایک درخت ہے” جملے میں "یہ” اور "یہاں” نزدیک کی چیزوں کی طرف اشارہ کر رہے ہیں۔ ان الفاظ کے استعمال سے قاری کو یہ احساس ہوتا ہے کہ ذکر کردہ چیز ان کے قریب موجود ہے۔ انہیں عام طور پر اس صورت میں استعمال کیا جاتا ہے جب کسی چیز کی فوری قربت یا توجہ دینا ضروری ہو۔

دوسری جانب، اسم اشارہ بعید کا تعلق دور جگہوں یا اشیاء سے ہوتا ہے۔ یہ اسم اشارہ "وہ” اور "وہاں” جیسے الفاظ سے جڑے ہوتے ہیں۔ مثال کے طور پر، "وہ لڑکا کھیل رہا ہے” یا "وہاں ایک باغ ہے” جملے میں "وہ” اور "وہاں” دور کی چیزوں کی طرف اشارہ کر رہے ہیں۔ ان الفاظ کو استعمال کرنے سے دور کی اشیاء کی طرف توجہ دلائی جاتی ہے اور یہ قاری کو یہ سمجھنے میں مدد دیتے ہیں کہ کوئی چیز دستیاب نہیں ہے یا فاصلے پر ہے۔

اسم اشارہ کی یہ دونوں اقسام، قربت اور دوری کے لحاظ سے، نہ صرف زبان کی وضاحت میں اساسی ہیں بلکہ انہیں سیکھنے سے بولی اور لکھائی میں زیادہ وضاحت بھی حاصل ہوتی ہے۔

اسم اشارہ قریب

اسم اشارہ قریب، اردو زبان کے اشاروں میں اہم اور معروف قسم ہے جو کسی چیز یا شخص کے قریب ہونے کا احساس دلاتی ہے۔ یہ اسم اشارہ اس بات کی وضاحت کرتا ہے کہ کوئی شے یا فرد موجودہ مقام یا حالات کے نزدیک ہے، اور اس کا استعمال مخصوص جملوں میں معانی کو واضح کرتا ہے۔ عام طور پر، اردو میں اسم اشارہ قریب کی عام مثالیں یہ ہیں: ‘یہ’، ‘یہاں’، اور ‘اسی’۔

اسم اشارہ قریب کی خصوصیت یہ ہے کہ یہ اپنے گرد و پیش کی چیزوں کو واضح کرنے کے لیے استعمال ہوتا ہے۔ مثلاً، جب کوئی شخص یہ کہتا ہے کہ "یہ کتاب میرے پاس ہے”، تو یہاں ‘یہ’ اسم اشارہ قریب ہے جو اس بات کا اشارہ دیتا ہے کہ کتاب موجودہ مقام پر ہے۔ اسی طرح، "یہاں ایک اچھی لائبریری ہے” میں ‘یہاں’ مقام کی نزدیکی کی وضاحت کرتا ہے۔

اس کے علاوہ، اسم اشارہ قریب کی استعمال کی صورتیں مختلف ہو سکتی ہیں۔ یہ عام طور پر گفتگو، لکھائی، اور پیشکش میں استعمال کیے جاتے ہیں کہ لوگوں کو خیالات اور تصورات کی دقیق وضاحت مل سکے۔ ایک رسمی یا ادبی تحریر میں اسم اشارہ قریب کا استعمال موضوع کی اہمیت کو اجاگر کرنے کے لیے بھی کیا جا سکتا ہے۔ مثلاً، "اسی دن ہم نے اس تقریب کا اہتمام کیا” میں ‘اسی’ اسم اشارہ قریب کو اس واقعے کی اہمیت بڑھانے کے لیے شامل کیا گیا ہے۔

کلی طور پر، اسم اشارہ قریب ایک اہم عنصر ہے جو گفتگو اور تحریر میں سادگی اور وضاحت فراہم کرتا ہے، جس کی وجہ سے سامعین یا قارئین تک پیغام مؤثر طور پر پہنچتا ہے۔

اسم اشارہ بعید

اسم اشارہ بعید ان الفاظ پر مشتمل ہوتے ہیں جو دور کی چیزوں یا افراد کی طرف اشارہ کرتے ہیں۔ یہ عموماً ان عبارتوں میں استعمال ہوتے ہیں جو کسی خاص شے یا فرد کی وضاحت کرتی ہیں، جو موجودہ مقام سے کافی دور ہو۔ اردو زبان میں اس کے کئی مثالیں موجود ہیں، جیسے ‘وہ’ اور ‘وہاں’۔ مختلف مواقع پر ان اسم اشارہ بعید کا استعمال اس بات پر منحصر ہوتا ہے کہ اشارہ کس چیز یا شخص کی جانب بڑھایا جا رہا ہے۔

یہ اسم اشارہ بعید عام طور پر مخصوص جملوں میں استعمال کیے جاتے ہیں۔ مثلاً، جب کوئی شخص کہتا ہے، "وہ کتاب میز پر ہے”، تو یہاں ‘وہ’ کا استعمال دور کی کتاب کی طرف اشارہ کرنے کے لیے کیا گیا ہے۔ اسی طرح، "وہ لوگ باہر ہیں” میں ‘وہ’ دور کے لوگوں کی طرف اشارہ کرتا ہے۔ ان مثالوں سے واضح ہوتا ہے کہ اسم اشارہ بعید کو اس وقت استعمال کیا جاتا ہے جب اس چیز یا فرد کی موجودگی قریب نہیں ہوتی۔

اسم اشارہ قریب کے ساتھ موازنہ کرنے سے یہ طے ہوتا ہے کہ اس نوعیت میں بنیادی فرق ہے۔ اسم اشارہ قریب جیسے ‘یہ’ اور ‘یہاں’ ان اشیاء یا افراد کی طرف اشارہ کرتے ہیں جو قریب ہوتے ہیں، بنیادی طور پر اس بات کو ظاہر کرتا ہے کہ اشارہ کرنے والا شخص یا معلومات کی فراہمی اس کی جانب کر رہا ہے۔ اس طرح، اسم اشارہ بعید دکھاتے ہیں کہ آپ کس طرح دور کی چیزوں یا افراد کی طرف متوجہ ہوتے ہیں، جبکہ قریب کے اشارے قریب موجود عناصر کی طرف اشارہ کرتے ہیں۔

جواب دیں