لفظ: برملا
:معنی
کھلے عام، صاف صاف، یا بغیر کسی پردے کے واضح طور پر۔
:مفہوم
“برملا” ایک ایسی اصطلاح ہے جو کسی بات کو کھلے عام، واضح، اور بغیر کسی ہچکچاہٹ کے بیان کرنے کے عمل کو ظاہر کرتی ہے۔ یہ لفظ اردو شاعری اور ادب میں ایمانداری، بے باکی، یا جذبات کے کھلے اظہار کے لیے استعمال ہوتا ہے، جیسے کہ محبت، سچائی، یا احتجاج کو بغیر پردے کے پیش کرنا۔ روزمرہ زندگی میں، یہ لفظ کسی ایسی بات یا عمل کے لیے بولا جاتا ہے جو واضح، شفاف، اور سب کے سامنے ہو۔ “برملا” سننے والوں کے ذہن میں ایک ایسی تصویر بناتا ہے جو بے باکی، ایمانداری، اور کھلے پن سے بھری ہو۔
:مترادف
کھلے عام
صاف صاف
واضح طور پر
بے پردہ
آشکارا
:متضاد
چھپ کر
خاموشی سے
رازداری سے
مبہم طور پر
:مذکر و مونث
“برملا” گرامری طور پر ایک متعلق فعل (Adverb) ہے اور اس کی کوئی جنس نہیں ہوتی، کیونکہ یہ فعل کی کیفیت یا انداز کو بیان کرتا ہے۔ یہ مذکر و مونث دونوں سیاق و سباق میں یکساں استعمال ہوتا ہے۔ مثال کے طور پر، “اس نے برملا کہا” (مذکر یا مونث فاعل کے لیے درست)۔
:مرکب الفاظ
برملا اعتراف: کھلے عام اقرار یا اعتراف۔
برملا محبت: کھلم کھلا محبت کا اظہار۔
برملا سچ: صاف صاف سچ بولنا۔
برملا احتجاج: واضح اور کھلا احتجاج۔
:جملوں میں استعمال
اس نے اپنی محبت کا برملا اعتراف کر کے سب کو حیران کر دیا۔
شاعر نے اپنی غزل میں سچ کو برملا بیان کیا۔
اس نے برملا کہا کہ وہ اس فیصلے سے متفق نہیں ہے۔
عوام نے سڑکوں پر برملا احتجاج کر کے اپنا موقف واضح کیا۔
:روزمرہ زندگی میں استعمال
لفظ “برملا” روزمرہ زندگی میں کسی بات کو کھلے عام یا واضح طور پر بیان کرنے کے لیے استعمال ہوتا ہے۔ مثال کے طور پر، اگر کوئی اپنی رائے بغیر کسی ہچکچاہٹ کے پیش کرے، تو کہا جا سکتا ہے، “اس نے برملا اپنی بات رکھی۔” یہ لفظ رسمی اور غیر رسمی دونوں سیاق و سباق میں بولا جاتا ہے، جیسے کہ کسی میٹنگ میں “اس نے برملا اپنی مخالفت ظاہر کی” یا دوستوں کی محفل میں “وہ برملا اپنی محبت کا ذکر کرتا رہا۔” ادبی یا شاعرانہ محفلوں میں، یہ لفظ جذبات کے کھلے اظہار یا سچائی کی بات کرنے کے لیے استعمال ہوتا ہے، جیسے “اس کی شاعری میں محبت کا برملا اظہار ہے۔” سیاسی یا سماجی سیاق و سباق میں، یہ احتجاج یا واضح موقف کے لیے بھی عام ہے، جیسے “انہوں نے برملا ناانصافی کے خلاف آواز اٹھائی۔”
:گرامری تناظر
“برملا” کے گرامری استعمال کو سمجھنا ضروری ہے:
:متعلق فعل (Adverb)
“برملا” ایک
متعلق فعل ہے جو فعل کی کیفیت، انداز، یا حد کو بیان کرتا ہے، جیسے “برملا کہنا” یا “برملا اقرار کرنا”۔
:جملہ خبریہ میں استعمال
یہ لفظ اکثر جملہ خبریہ میں فعل کے ساتھ آتا ہے، جیسے “اس نے برملا اپنی رائے دی۔”
:فعل کے ساتھ تعلق
“برملا” کو فعل جیسے “کہنا”، “بیان کرنا”، “اقرار کرنا”، یا “اعلان کرنا” کے ساتھ مل کر استعمال کیا جاتا ہے، جیسے “اس نے برملا سچ بولا۔
“اضافی تراکیب
“برملا” کو اضافی تراکیب میں استعمال کیا جاتا ہے، جیسے “برملا اعتراف” یا “برملا محبت”، جو اسے صفت یا اسم کے طور پر تقویت دیتی ہیں۔
:بصری اور ثقافتی اپیل
“برملا” اپنی بے باکی اور ایمانداری کی نوعیت کی وجہ سے اردو ادب اور شاعری میں ایک طاقتور لفظ ہے۔ یہ لفظ سننے والوں کے ذہن میں ایک ایسی تصویر بناتا ہے جہاں کوئی شخص بغیر خوف یا ہچکچاہٹ کے اپنے دل کی بات کہہ رہا ہو۔
برملا کہہ دوں دل کی بات، کوئی خوف نہ راز
سچ کی روشنی میں چمکے، ہر پل ہر ایک ناز۔”
آپ نے آخری بار کب برملا اپنی بات کہی؟ کوئی سچ، محبت، یا رائے؟ ہمیں کمنٹس میں بتائیں، اور ہم آپ کی کہانی کو اگلی پوسٹ میں فیچر کر سکتے ہیں
Discover more from HEC Updates
Subscribe to get the latest posts sent to your email.