جملہ فعلیہ: تعریف، مثالیں اور تقطیع

جملہ فعلیہ: تعریف، مثالیں اور تقطیع

اردو زبان کی گرائمر میں جملے مختلف اقسام میں تقسیم کیے جاتے ہیں، جن میں سے ایک اہم قسم “جملہ فعلیہ” کہلاتی ہے۔ جملہ فعلیہ وہ جملہ ہے جس میں فاعل اور فعل دونوں موجود ہوتے ہیں، اور یہ جملے کسی کام یا حرکت کا بیان کرتے ہیں۔ اس تحریر میں ہم جملہ فعلیہ کی تعریف، مثالیں اور اس کی تقطیع (نحوی ترکیب) کے متعلق تفصیل سے بات کریں گے۔

جملہ فعلیہ کی تعریف

جملہ فعلیہ اس جملے کو کہا جاتا ہے جس میں مسند الیہ (یعنی فاعل) ایک اسم ہو اور مسند ایک فعل پر مشتمل ہو۔ اس جملے میں فعل تام (مکمل فعل) کا استعمال ہوتا ہے جو کسی عمل یا حرکت کو واضح کرتا ہے۔ جملہ فعلیہ کی بنیاد فاعل اور فعل پر ہوتی ہے، جس سے کام یا حرکت کا تصور مکمل طور پر ظاہر ہوتا ہے۔

جملہ فعلیہ کی خصوصیات

جملہ فعلیہ میں:

  • مسند الیہ: جملے میں وہ شخص یا چیز جو کام کو انجام دیتا ہے۔
  • مسند: جملے میں وہ فعل جو کام یا حرکت کو ظاہر کرتا ہے۔
  • فعل تام: اس جملے میں فعل ناقص کے بجائے فعل تام ہوتا ہے، جو کسی عمل کو مکمل طور پر بیان کرتا ہے۔

جملہ فعلیہ کی مثالیں

احمد دوڑا
اس جملے میں “احمد” فاعل اور “دوڑا” فعل ہے۔ یہاں فاعل کے کام یعنی دوڑنے کا عمل مکمل طور پر ظاہر ہو رہا ہے۔

شازیہ نے کتاب پڑھی
اس جملے میں “شازیہ” فاعل، “نے” علامتِ فاعل، “کتاب” مفعول اور “پڑھی” فعل ہے۔ اس جملے میں شازیہ کی طرف سے پڑھنے کا عمل ظاہر کیا گیا ہے۔

ریاض نے نماز پڑھی
یہاں “ریاض” فاعل ہے، “نے” علامت فاعل ہے، “نماز” مفعول ہے اور “پڑھی” فعل ہے۔

جملہ فعلیہ کی ترکیب یا تقطیع

تقطیع یا ترکیب نحوی کے ذریعے ہم جملے کے اجزاء کو علیحدہ کرتے ہیں اور ان کے درمیان ربط ظاہر کرتے ہیں۔ جملہ فعلیہ کی ترکیب میں فاعل، فعل، مفعول، اور علامت فاعل شامل ہوتے ہیں۔ مثال کے طور پر:

مثال 1: احمد نے شیر مارا
احمد: فاعل (مسند الیہ)
نے: علامت فاعل
شیر: مفعول
مارا: فعل (مسند)
اس جملے میں “احمد” وہ شخص ہے جس نے کام کیا، “شیر” پر عمل کیا گیا اور “مارا” کام کو ظاہر کر رہا ہے۔

مثال 2: ہم نے میچ جیتا
ہم: فاعل (مسند الیہ)
نے: علامت فاعل
میچ: مفعول
جیتا: فعل (مسند)

مثال 3: شازیہ نے کتاب پڑھی
شازیہ: فاعل (مسند الیہ)
نے: علامت فاعل
کتاب: مفعول
پڑھی: فعل (مسند)

مثال 4: تم نے کھانا کھایا
تم: فاعل (مسند الیہ)
نے: علامت فاعل
کھانا: مفعول
کھایا: فعل (مسند)

مثال 5: لڑکیوں نے شور مچایا
لڑکیاں: فاعل (مسند الیہ)
نے: علامت فاعل
شور: مفعول
مچایا: فعل (مسند)

جملہ فعلیہ اور جملہ اسمیہ میں فرق

جملہ فعلیہ اور جملہ اسمیہ میں بنیادی فرق یہ ہے کہ:

جملہ فعلیہ میں فعل تام ہوتا ہے جو کسی عمل کو بیان کرتا ہے، مثلاً “احمد دوڑا”۔
جملہ اسمیہ میں فعل کی بجائے اسم کا استعمال ہوتا ہے، مثلاً “احمد ذہین ہے”، جس میں فاعل اور خبر کے ذریعے بیان ہوتا ہے۔

طلبہ کے لیے عملی مشق

طلباء کو جملہ فعلیہ کی ترکیب اور تقطیع کرنے کی مشق کرنی چاہیے تاکہ وہ اردو گرائمر کی بہتر سمجھ حاصل کر سکیں۔ اوپر دی گئی مثالیں آپ کی رہنمائی کے لیے ہیں۔


Discover more from HEC Updates

Subscribe to get the latest posts sent to your email.

Leave a Reply

Discover more from HEC Updates

Subscribe now to keep reading and get access to the full archive.

Continue reading