رغبت

لفظ: رغبت

:معنی

دلچسپی، جھکاؤ، یا کسی چیز کی طرف کشش اور شوق۔

:مفہوم

“رغبت” ایک ایسی اصطلاح ہے جو کسی شخص کے دل میں کسی چیز، شخص، یا سرگرمی کے لیے پیدا ہونے والی دلچسپی یا شوق کو بیان کرتی ہے۔ یہ لفظ جذباتی یا فکری جھکاؤ کو ظاہر کرتا ہے، جیسے کہ علم، فن، یا کسی خاص سرگرمی کی طرف رجحان۔ اردو شاعری اور ادب میں “رغبت” اکثر محبت، فنون، یا روحانی جستجو کے سیاق و سباق میں استعمال ہوتی ہے۔ روزمرہ زندگی میں، یہ لفظ کسی بھی چیز کے لیے دلچسپی یا شوق کی بات کرنے کے لیے بولا جاتا ہے۔ “رغبت” سننے والوں کے ذہن میں ایک ایسی تصویر بناتا ہے جو جذبے، دلچسپی، اور رجحان سے بھری ہو۔

:مترادف

دلچسپی

شوق

جھکاؤ

کشش

رجحان

:متضاد

بے رغبتی

لاتعلقی

بیزاری

نفرت

:مذکر و مونث

“رغبت” گرامری طور پر مونث اسم ہے۔ اردو گرامر میں اسے مونث کی طرح استعمال کیا جاتا ہے، جیسے “یہ رغبت” یا “ایک رغبت”۔ یہ لفظ غیر جاندار تصورات (جیسے دلچسپی یا شوق) کے لیے استعمال ہوتا ہے اور مذکر یا مونث دونوں سیاق و سباق میں فٹ بیٹھتا ہے، لیکن اس کی گرامری جنس مونث رہتی ہے۔

:مرکب الفاظ

رغبتِ علم: علم کی طرف دلچسپی یا شوق۔

رغبتِ محبت: محبت کی طرف جھکاؤ۔

رغبتِ فن: فنون (جیسے شاعری یا موسیقی) کی طرف رجحان۔

رغبتِ عبادت: عبادت یا روحانیت کی طرف دلچسپی۔

:جملوں میں استعمال

اسے بچپن سے ہی شاعری کی طرف رغبت تھی، جو اس کی تحریروں میں جھلکتی ہے۔

اس کی رغبتِ محبت نے اسے ایک سچا عاشق بنا دیا۔

طلبہ میں رغبتِ علم پیدا کرنے کے لیے استاد نے دلچسپ انداز اپنایا۔

اس کی رغبتِ عبادت دیکھ کر سب اس کی سادگی کے گرویدہ ہو گئے۔

:روزمرہ زندگی میں استعمال

لفظ “رغبت” روزمرہ زندگی میں کسی چیز یا سرگرمی کی طرف دلچسپی یا شوق کی بات کرنے کے لیے استعمال ہوتا ہے۔ مثال کے طور پر، اگر کوئی کتابیں پڑھنے کا شوقین ہو، تو کہا جا سکتا ہے، “اسے پڑھنے کی رغبت ہے۔” اسی طرح، یہ لفظ رسمی اور غیر رسمی دونوں سیاق و سباق میں بولا جاتا ہے، جیسے کہ “اسے نئی ٹیکنالوجی کی طرف رغبت ہے” یا “اس کی رغبتِ کھانا پکانے نے سب کو متاثر کیا۔” تعلیمی سیاق و سباق میں، یہ طلبہ کی دلچسپی کے لیے استعمال ہوتا ہے، جیسے “بچوں میں سائنس کی رغبت بڑھانے کی ضرورت ہے۔” ادبی یا فلسفیانہ محفلوں میں، یہ محبت، فن، یا روحانیت کی طرف جھکاؤ کے لیے بولا جاتا ہے، جیسے “اس کی رغبتِ شاعری اس کی غزلوں میں عیاں ہے۔”

:گرامری تناظر

، “رغبت” کے گرامری استعمال کو سمجھنا ضروری ہے

:اسم مونث

“رغبت” ایک اسم مونث ہے اور اس کے ساتھ مونث ضمائر یا صفتیں استعمال ہوتی ہیں، جیسے “گہری رغبت” یا “یہ رغبت”۔

:جملہ خبریہ میں استعمال

یہ لفظ اکثر جملہ خبریہ میں آتا ہے، جیسے “اس کی رغبت قابلِ تحسین ہے۔

:اضافی تراکیب

“رغبت” کو اضافی تراکیب میں بہت استعمال کیا جاتا ہے، جیسے “رغبتِ علم” یا “رغبتِ محبت”۔ یہ تراکیب اردو گرامر میں اہم ہیں

:فعل کے ساتھ تعلق

“رغبت” کو فعل جیسے “ہونا”، “پیدا کرنا”، یا “ظاہر کرنا” کے ساتھ مل کر استعمال کیا جاتا ہے، جیسے “اسے شاعری کی رغبت ہے۔”

:بصری اور ثقافتی اپیل

“رغبت” اپنی جذباتی اور شوق سے بھری نوعیت کی وجہ سے اردو ادب اور شاعری میں ایک خوبصورت لفظ ہے۔ یہ لفظ سننے والوں کے ذہن میں ایک ایسی تصویر بناتا ہے جہاں کوئی شخص اپنے شوق یا دلچسپی میں گہرائی سے ڈوبا ہو۔

رغبتِ دل سے سجا ہے یہ جہانِ رنگ و نور

ہر شوق میں چھپی ہے ایک کہانی، ایک سرور۔

آپ کس چیز کی طرف رغبت رکھتے ہیں؟ کوئی شوق، علم، یا محبت؟ ہمیں کمنٹس میں بتائیں، اور ہم آپ کی کہانی کو اگلی پوسٹ میں فیچر کر سکتے ہیں


Discover more from HEC Updates

Subscribe to get the latest posts sent to your email.

Leave a Reply

Index

Discover more from HEC Updates

Subscribe now to keep reading and get access to the full archive.

Continue reading