سانیٹ: اردو میں انگریزی صنفِ سخن کی آمد

سانیٹ: اردو میں انگریزی صنفِ سخن کی آمد

اردو ادب میں مغربی شاعری کی مختلف اصناف کو نہایت دلچسپی کے ساتھ اپنایا گیا ہے، اور ان میں سے ایک اہم صنف سانیٹ ہے۔ یہ صنف انگریزی اور اطالوی ادب سے اردو میں متعارف ہوئی، اور اردو شاعری کے میدان میں اسے نمایاں مقام حاصل ہوا۔

سانیٹ کی تعریف

سانیٹ (Sonnet) مغربی شاعری کی ایک اہم اور قدیم صنف ہے، جس کی خصوصیات درج ذیل ہیں:

  • یہ چودہ مصرعوں پر مشتمل ایک مختصر نظم ہوتی ہے۔
  • سانیٹ میں عام طور پر ایک بنیادی جذبہ یا خیال پیش کیا جاتا ہے۔
  • اس میں دو بند ہوتے ہیں:
    • پہلے بند میں آٹھ مصرعے ہوتے ہیں، جن میں خیال کو پھیلایا جاتا ہے۔
    • دوسرے بند میں چھ مصرعے ہوتے ہیں، جن میں خیال کی تکمیل کی جاتی ہے۔

مثال:

نصابی نظم "ستارے”
از ن۔ م۔ راشد

یہ نظم اردو زبان میں سانیٹ کی خوبصورت مثال ہے، جس میں جذبات کو چودہ مصرعوں میں عمدگی سے بیان کیا گیا ہے۔

تاریخی پس منظر

سانیٹ کی ابتدا اطالوی ادب میں ہوئی اور اسے ایک صنف کے طور پر مقبول بنانے کا سہرا اطالوی شاعر فرانچسکو پیٹرارک (Francesco Petrarca) کے سر جاتا ہے۔

  • پیٹرارک نے 317 سانیٹ لکھ کر اس صنف کو مقبولیت دی۔
  • یہ صنف انگریزی ادب میں داخل ہوئی اور شیکسپیرین سانیٹ کے نام سے شہرت پائی۔

سانیٹ کی اقسام

  • اطالوی یا پیٹرارکن سانیٹ: اس صنف میں خیال دو حصوں میں تقسیم ہوتا ہے۔
  • شیکسپیرین سانیٹ: انگریزی شاعری میں شیکسپیر نے سانیٹ کو مزید مقبول بنایا، جس میں مصرعوں کی ترتیب اور قافیے کا انداز مختلف ہوتا ہے۔

اردو میں سانیٹ کا آغاز

اردو ادب میں سانیٹ کا تعارف اختر شیرانی نے کروایا۔

  • ایک روایت کے مطابق اردو کا پہلا سانیٹ ن۔ م۔ راشد نے لکھا تھا، تاہم عوامی سطح پر سب سے پہلا شائع ہونے والا سانیٹ اختر شیرانی کا مانا جاتا ہے۔
  • اردو سانیٹ میں اختر شیرانی، ن۔ م۔ راشد، اور دیگر شعرا نے مغربی انداز کو اردو کے فکری اور جذباتی تقاضوں سے ہم آہنگ کیا۔

سانیٹ کی اہمیت

سانیٹ کا دائرہ مختصر ہونے کے باوجود جذبات کی گہرائی اور خیالات کی وسعت کو بیان کرنے کا ایک منفرد انداز ہے۔

  • یہ صنف شاعری کو نیا زاویہ فراہم کرتی ہے، جس میں اختصار کے ساتھ جامعیت بھی ہوتی ہے۔
  • اردو ادب میں سانیٹ کے ذریعے مغربی اثرات کو ایک نئی زبان دی گئی۔

مشق

  • چودہ مصرعوں پر مشتمل ایک سانیٹ لکھیں، جس میں ابتدا میں کسی جذبے کو پیش کریں اور اختتام پر اس جذبے کی تکمیل کریں۔
  • "ستارے” جیسی نصابی نظم کو پڑھ کر اس کے چودہ مصرعوں کی ساخت کو سمجھنے کی کوشش کریں۔

جواب دیں