سید نفیس شاہ کی نعت اے رسول امیں خاتم المرسلیں کی تشریح

سید نفیس شاہ کی نعت اے رسول امیں خاتم المرسلیں کی تشریح

اس آرٹیکل میں سید نفیس شاہ کی نعت اے رسول امیں خاتم المرسلیں کی تشریح پیش کی گئی ہے۔ مزید تشریحات کے لیے ہماری ویب سائیٹ علمو ملاحظہ کیجیے۔ اور گیارہوں جماعت کے مزید نوٹس اور تشریحات کے لیے یہاں کلک کریں۔

شعر 1      اے رسولِ امیں، خاتمُ المرسلیں تجھ سا کوئی نہیں، تجھ سا کوئی نہیں
ہے عقیدہ یہ اپنا بہ صدق و یقیں تجھ سا کوئی نہیں، تجھ سا کوئی نہیں

مفہوم:     اے سچے رسول، تمام نبیوں کے آخری نبی ﷺ! ہمارا کامل اور پختہ ایمان ہے کہ آپ جیسا نہ کوئی پہلے آیا اور نہ آئے گا۔

تشریح:    یہ شعر عقیدے کا اظہار ہے۔ شاعر کہتا ہے کہ محمد ﷺ کی ذات ہر لحاظ سے بے مثال ہے۔ وہ نہ صرف رسولِ برحق ہیں بلکہ تمام انبیاء میں آخری اور کامل ترین ہیں۔ “تجھ سا کوئی نہیں” کا اعادہ محبت اور یقین کی شدت کو ظاہر کرتا ہے۔

شعر 2      دستِ قدرت نے ایسا بنایا تجھے جملہ اوصاف سے خود سجایا تجھے
اے ازل کے حسیں، اے ابد کے حسیں تجھ سا کوئی نہیں، تجھ سا کوئی نہیں

مفہوم:     اللہ نے اپنی قدرت سے آپ ﷺ کو ایسا بنایا کہ ہر خوبی آپ میں جمع کر دی۔ آپ ہمیشہ سے خوبصورت ہیں اور ہمیشہ رہیں گے۔

تشریح:    اس شعر میں حضور ﷺ کی شخصیت کی تکمیل اور حسن کی جامعیت بیان ہوئی ہے۔ اللہ نے خود آپ ﷺ کو خوبیوں کا مرقع بنایا اور تمام صفاتِ حسنہ سے مزین کیا۔ ازل و ابد کا ذکر بتاتا ہے کہ آپ کا کمال وقت سے ماوراء ہے۔

شعر 3بزمِ کونین پہلے سجائی گئی پھر تیری ذات منظر پہ لائی گئی
سیدُ الاولیں، سیدُ الآخرین تجھ سا کوئی نہیں، تجھ سا کوئی نہیں

مفہوم:     کائنات کو پہلے پیدا کیا گیا، پھر آپ ﷺ کو ظہور کے لیے بھیجا گیا۔ آپ سب سے پہلے بھی ہیں اور سب سے آخری بھی۔

تشریح:    یہ شعر حدیثِ “لولاک لما خلقتُ الافلاک” (اگر تم نہ ہوتے، میں کائنات نہ بناتا) کی ترجمانی ہے۔ کائنات آپ کے لیے بنی۔ “سید الاولین والآخرین” کی ترکیب سے حضور ﷺ کی اولیت اور آخریت دونوں ثابت کی گئی ہیں۔

شعر 4     ترا سکّہ رواں کل جہاں میں ہوا اس زمیں میں ہوا، آسمان میں ہوا
کیا عرب کیا عجم سب ہے زیرِ نگیں تجھ سا کوئی نہیں، تجھ سا کوئی نہیں

مفہوم:     آپ ﷺ کی عظمت کا چرچا زمین و آسمان میں ہے۔ عرب ہو یا عجم، ہر قوم آپ کی اطاعت میں ہے۔

تشریح:    اس شعر میں آپ ﷺ کے پیغام کی عالمگیریت بیان کی گئی ہے۔ نہ صرف زمین بلکہ آسمانوں میں بھی آپ کی نبوت کی گونج ہے۔ عرب و عجم کی نمائندگی سے معلوم ہوتا ہے کہ آپ ﷺ کا دین کسی قوم یا نسل تک محدود نہیں بلکہ پوری انسانیت کے لیے ہے۔

شعر 5     تیرے انداز میں وسعتیں فرش کی تیری پرواز میں رفعتیں عرش کی
تیرے انفاس میں خلد کی یاسمیں تجھ سا کوئی نہیں، تجھ سا کوئی نہیں

مفہوم:     آپ ﷺ کے انداز میں زمین جیسی وسعت، پرواز میں آسمان جیسی بلندی، اور سانسوں میں جنت جیسی خوشبو ہے۔

تشریح:    یہ شعر نبی پاک ﷺ کی روحانی بلندی اور ظاہری و باطنی خوبصورتی کا بیان ہے۔ شاعر کہتا ہے کہ آپ ﷺ کی ذات میں کائنات کی وسعت اور جنت کی لطافت سمٹ آئی ہے۔ “یاسمیں” یعنی خوشبو یہاں آپ کی خوشنودی اور وجودِ پاک کی لطافت کا استعارہ ہے۔

شعر 6      سدرۃ المنتہی رہ گزر میں تیری قاب قوسین گردِ سفر میں تیری
تو ہے حق کے قریں، حق ہے تیرے قریں تجھ سا کوئی نہیں، تجھ سا کوئی نہیں

مفہوم:     معراج کی رات آپ ﷺ سدرۃ المنتہی تک پہنچے اور اللہ سے اتنا قریب ہو گئے کہ فاصلہ قاب قوسین رہ گیا۔ آپ حق کے قریب ہیں اور حق آپ کے قریب ہے۔

تشریح:    یہ معراج النبی ﷺ کا منظر ہے، جب آپ ﷺ کو اللہ نے اپنی بارگاہ میں بلایا۔ “قاب قوسین” قرآن کی آیت ہے جو قربِ خاص کو ظاہر کرتی ہے۔ اس سے یہ واضح ہوتا ہے کہ آپ ﷺ اللہ کے سب سے قریب ہیں اور یہ قرب کسی اور کو حاصل نہیں۔

شعر 7     کہکشاں ضو ترے سرمدی تاج کی زلفِ تاباں حسیں راتِ معراج کی
لیلت القدر تیری منور جبیں تجھ سا کوئی نہیں، تجھ سا کوئی نہیں

مفہوم:     آپ ﷺ کی شان سے آسمان کی کہکشائیں جگمگاتی ہیں، اور معراج کی رات کا حسن آپ کی زلفوں سے وابستہ ہے۔ لیلۃ القدر آپ کی پیشانی سے منور ہے۔

تشریح:    یہ شعر حضور ﷺ کے نور اور کائناتی اثر کو بیان کرتا ہے۔ شاعر نے معراج، کہکشاؤں، اور لیلۃ القدر جیسے مظاہر کو آپ کی ذات سے جوڑ کر بتایا کہ یہ سب آپ کے طفیل روشن ہیں۔

شعر 8     مصطفیٰ مجتبیٰ تیری مدح و ثنا میرے بس میں نہیں، دسترس میں نہیں
دل کو ہمت نہیں، لب کو یارا نہیں تجھ سا کوئی نہیں، تجھ سا کوئی نہیں

مفہوم:     اے مصطفیٰ ﷺ! میں تیری شان کے لائق تعریف نہیں کر سکتا، نہ دل میں ہمت ہے، نہ زبان میں طاقت۔

تشریح:    یہاں شاعر اپنی بے بضاعتی کا اظہار کرتا ہے۔ وہ کہتا ہے کہ حضور ﷺ کی مدح کرنا عام انسان کے بس کی بات نہیں۔ آپ ﷺ کا مقام اتنا بلند ہے کہ الفاظ کم پڑ جاتے ہیں۔

شعر 9      کوئی بتلائے کیسے سراپا لکھوں کوئی ہے وہ کہ میں جس کو تجھ سا کہوں
توبہ توبہ، نہیں، کوئی تجھ سا نہیں تجھ سا کوئی نہیں، تجھ سا کوئی نہیں

مفہوم:     کوئی بتائے، میں آپ ﷺ کی شان کیسے بیان کروں؟ کوئی ایسا نہیں جسے میں آپ جیسا کہوں۔ نہیں، ہرگز نہیں – آپ ﷺ بے مثل ہیں۔

تشریح:    یہ ایک عقیدت سے لبریز انکار ہے۔ شاعر آپ ﷺ کے مقابل کسی کو لانے کا تصور بھی نہیں کر سکتا۔ “توبہ توبہ” کہہ کر وہ اس خیال سے بھی پناہ مانگتا ہے کہ کوئی آپ جیسا ہو سکتا ہے۔

شعر 10     چار یاروں کی شان جلی ہے بھلی ہیں یہ صدیق، فاروق، عثمان، علی
شاہد عدل ہیں، یہ تیرے جانشیں تجھ سا کوئی نہیں، تجھ سا کوئی نہیں

مفہوم:     آپ ﷺ کے چار قریبی ساتھی – ابوبکر، عمر، عثمان، علی – بہت عظیم ہیں۔ یہ سب آپ کے سچے جانشین اور انصاف کے گواہ ہیں۔

تشریح:    یہاں خلفائے راشدین کا ذکر ہے جو آپ ﷺ کے بعد دین کو پھیلانے اور عدل و انصاف کے نظام کو قائم کرنے والے تھے۔ لیکن پھر بھی، ان کی تمام تر عظمت کے باوجود، آپ ﷺ کا مقام سب سے بالا ہے۔

شعر 11     اے سراپا نفیس انفسِ دو جہاں سرورِ دلبراں، دلبرِ عاشقاں
ڈھونڈتی ہے تجھے میری جانِ حزیں تجھ سا کوئی نہیں، تجھ سا کوئی نہیں

مفہوم:     اے دو جہاں کے سب سے پاکیزہ، عاشقوں کے محبوب ﷺ! میری اداس جان تجھے تلاش کر رہی ہے۔

تشریح:    اختتامی شعر ہے، جو جذبات سے لبریز ہے۔ شاعر اپنی روح کی پیاس اور محبت کا اظہار کر رہا ہے۔ وہ کہتا ہے کہ اس کی جان ہر لمحہ حضور ﷺ کے دیدار یا قرب کی خواہاں ہے۔

We offer you our services to Teach and Learn Languages, Literatures and Translate. (Urdu, English, Bahasa Indonesia, Hangul, Punjabi, Pashto, Persian, Arabic)

اس آرٹیکل کو بہتر بنانے میں ہماری مدد کریں

اگر آپ کو اس آرٹیکل میں کوئی غلطی نظر آ رہی ہے۔  تو درست اور قابلِ اعتبار معلومات کی فراہمی میں ہماری مدد کریں۔ ہم درست معلومات کی ترسیل کے لیے سخت محنت کرتے ہیں ۔ (علمو) اگر آپ بھی ہمارے ساتھ معلومات کا تبادلہ کرنا چاہتے ہیں تو ہماری اس کمیونٹی میں شامل ہو کر  معلومات کے سلسلے کو بڑھانے میں ہماری مدد کریں۔ ہمارے فیس بک ، وٹس ایپ ، ٹویٹر، اور ویب پیج کو فالو کریں، اور نئی آنے والی تحریروں اور لکھاریوں کی کاوشوں  سے متعلق آگاہ رہیں۔

Follow us on


Discover more from Ilmu علمو

Subscribe to get the latest posts sent to your email.


Discover more from HEC Updates

Subscribe to get the latest posts sent to your email.

Leave a Reply

Index

Discover more from HEC Updates

Subscribe now to keep reading and get access to the full archive.

Continue reading