صنعت ترصیع: کلام میں توازن اور ہم آہنگی کا فن

صنعت ترصیع: کلام میں توازن اور ہم آہنگی کا فن

صنعت ترصیع اردو ادب کی ایک اہم صنعت ہے جس میں شاعر کلام کے دونوں مصرعوں کو اس انداز میں ترتیب دیتا ہے کہ ہر لفظ اپنے مقابل مصرعے کے لفظ سے ہم قافیہ اور ہم وزن ہو۔ اس تکنیک کے ذریعے کلام میں ایک موزونیت اور توازن پیدا کیا جاتا ہے، جو سننے یا پڑھنے والے کو لذت اور خوشی کا احساس دیتا ہے۔

ترصیع کا مطلب ہے کہ شعر کے دونوں مصرعے نہ صرف معنوی اعتبار سے جڑے ہوں بلکہ الفاظ کی ترتیب اور قافیہ بندی میں بھی ایک جیسی ہم آہنگی ہو۔ اس صنف کے استعمال سے شاعر اپنی فنکارانہ مہارت اور ادبی صلاحیتوں کا اظہار کرتا ہے۔

ترصیع کی خصوصیات

ہم قافیہ الفاظ: شعر کے دونوں مصرعے میں الفاظ ہم قافیہ ہوتے ہیں، یعنی ہر لفظ اپنے مقابل مصرعے کے لفظ سے قافیہ میں ملتا ہے۔

ہم وزن الفاظ: دونوں مصرعوں کے الفاظ کا وزن بھی ایک جیسا ہوتا ہے، جس سے کلام میں روانی اور موزونیت پیدا ہوتی ہے۔

مقابلت: ہر لفظ اپنے مقابل مصرعے کے لفظ سے نہ صرف وزن اور قافیہ میں ہم آہنگ ہوتا ہے بلکہ معنوی طور پر بھی ایک دوسرے کے ساتھ جڑا ہوتا ہے۔

مثال:۔

آئیے ایک مثال کے ذریعے صنعت ترصیع کو سمجھتے ہیں:۔

شعر:

بہاریں عجب اور فضائیں عجب
صدائیں عجب اور ہوائیں عجب

اس شعر میں ہر لفظ اپنے مقابل مصرعے کے لفظ سے قافیہ اور وزن میں برابر ہے:۔

"بہاریں” کا مقابل "صدائیں” سے ہے۔
"فضائیں” کا مقابل "ہوائیں” سے ہے۔

یہاں الفاظ نہ صرف ہم قافیہ ہیں بلکہ وزن میں بھی برابر ہیں، جس سے شعر میں ایک خوبصورت توازن اور ہم آہنگی پیدا ہوئی ہے۔

دوسری مثال:۔

تیری تاخیر ہو گئی آخر
میری تقدیر سو گئی آخر

اس شعر میں بھی "تاخیر” کا مقابل "تقدیر” سے ہے اور "ہو گئی” کا مقابل "سو گئی” سے، جو نہ صرف وزن اور قافیہ میں ملتے ہیں بلکہ معنوی لحاظ سے بھی ایک دوسرے سے جڑے ہیں۔

ترصیع کے فوائد:۔

کلام میں حسن: صنعت ترصیع کلام کی خوبصورتی اور جاذبیت میں اضافہ کرتی ہے، کیونکہ اس میں الفاظ کا توازن اور ہم آہنگی سننے والے کو لطف دیتی ہے۔
ادبی مہارت کا اظہار: شاعر اپنی ادبی مہارت اور زبان پر قدرت کا اظہار کرتا ہے، کیونکہ اس صنعت میں الفاظ کی ترتیب اور قافیہ بندی پر زیادہ توجہ دینی پڑتی ہے۔
روانی اور توازن: ترصیع کی وجہ سے شعر میں ایک موزونیت اور روانی پیدا ہوتی ہے جو کلام کو زیادہ دلکش اور دلنشین بناتی ہے۔

نتیجہ:۔

صنعت ترصیع اردو شاعری کا ایک دلکش اور فنی پہلو ہے جو کلام میں الفاظ کے درمیان توازن اور ہم آہنگی پیدا کرتا ہے۔ اس صنف کے ذریعے شاعر اپنی تخلیقی صلاحیتوں کا بہترین اظہار کرتا ہے اور کلام کو زیادہ پرکشش اور مترنم بنا دیتا ہے۔

جواب دیں