صنعت تکرار: اردو شاعری میں تکرار کی خوبصورتی
اردو شاعری میں صنعت تکرار ایک اہم صنف سمجھی جاتی ہے، جس میں شاعر الفاظ یا جملوں کو دوبارہ دہرا کر ان میں ایک خاص تاثیر اور خوبصورتی پیدا کرتا ہے۔ الفاظ کا بار بار استعمال شعر میں ایک موسیقیت، روانی اور معنوی گہرائی پیدا کرتا ہے جس سے شعر کی اثر انگیزی بڑھ جاتی ہے۔
صنعت تکرار کی تعریف
صنعت تکرار کے لغوی معنی ہیں “بار بار دہرانا”۔ اصطلاحاً اس سے مراد وہ صنفِ سخن ہے جس میں شاعر کسی لفظ یا جملے کو متعدد بار دہرا کر کلام میں حسن اور تاثیر پیدا کرتا ہے۔ یہ تکرار کبھی کسی خاص لفظ، جملے، یا مصرعے کی صورت میں ہوتی ہے اور اس کا مقصد شاعری میں ایک مخصوص ربط اور نغمگی پیدا کرنا ہوتا ہے۔
صنعت تکرار کی اہمیت
صنعت تکرار اردو شاعری میں اس لیے اہمیت رکھتی ہے کہ اس کے ذریعے شاعر اپنے جذبات اور خیالات کو زیادہ مؤثر انداز میں بیان کرتا ہے۔ الفاظ کی تکرار شاعری کو دلکش بناتی ہے اور سامع کو شاعر کے بیان کردہ جذبات کی شدت کو محسوس کرنے کا موقع فراہم کرتی ہے۔ اس صنعت کا استعمال اردو شاعری میں اکثر محبت، غم، درد اور خوشی جیسے جذبات کے اظہار کے لیے کیا جاتا ہے۔
صنعت تکرار کی مثالیں
ذیل میں صنعت تکرار کی چند مثالیں دی جا رہی ہیں جن سے اس صنعت کی خوبصورتی اور اثر انگیزی کا بخوبی اندازہ لگایا جا سکتا ہے:۔
مثال 1: ۔
پتہ پتہ، بوٹا بوٹا حال ہمارا جانے ہے
جانے نہ جانے گل ہی نہ جانے باغ تو سارا جانے ہے
اس شعر میں “جانے” کا لفظ بار بار دہرا کر شاعر نے ایک مخصوص نغمگی اور افسردگی کا تاثر پیدا کیا ہے۔ شعر میں “پتہ پتہ، بوٹا بوٹا” کی تکرار باغ کے ہر ذرہ کو شاعر کی کیفیت سے آشنا کرنے کا انداز اپناتی ہے۔
مثال 2: ۔
نہ سمجھ مجھ کو رائیگاں نہ سمجھ
نہ سہی تیرے کام کا نہ سہی
یہاں “نہ سہی” اور “نہ سمجھ” کی تکرار سے شاعر اپنے الفاظ کی شدت کو بڑھا دیتا ہے اور کلام کو زیادہ مؤثر بناتا ہے۔ یہ تکرار شاعر کی جذباتی حالت کو ظاہر کرتی ہے اور سامع پر ایک گہرا اثر چھوڑتی ہے۔
مثال 3: ۔
جہاں تیرا نقش قدم دیکھتے ہیں
خیاباں خیاباں ارم دیکھتے ہیں
اس شعر میں “خیاباں خیاباں” کی تکرار سے شاعر نے باغ کی وسعت اور خوبصورتی کو اجاگر کیا ہے اور ایک موسیقیائی اثر پیدا کیا ہے جس سے سامع کے دل پر خوشگوار اثر پڑتا ہے۔
صنعت تکرار کی خصوصیات
موسیقیت اور روانی: صنعت تکرار کلام میں ایک مخصوص روانی اور نغمگی پیدا کرتی ہے جو سننے والے کو بہت لطف دیتی ہے۔
اثر انگیزی: اس صنعت کا استعمال جذباتی حالت کو شدت دینے کے لیے کیا جاتا ہے، جس سے سامع شاعر کے جذبات کو زیادہ بہتر انداز میں محسوس کر پاتا ہے۔
معنوی گہرائی: الفاظ کی تکرار سے شعر میں معنوی وسعت پیدا ہوتی ہے اور کلام میں ایک انوکھا حسن شامل ہو جاتا ہے۔
صنعت تکرار کا فن اور فنی تقاضے
صنعت تکرار کو شاعری میں اس انداز سے شامل کیا جانا چاہیے کہ وہ کلام میں معنوی ہم آہنگی اور حسن پیدا کرے۔ شاعر کو الفاظ کی تکرار کو اس طرح استعمال کرنا چاہیے کہ وہ غیر ضروری معلوم نہ ہو، بلکہ شعر کے مفہوم کو مزید واضح اور خوبصورت بنائے۔ صنعت تکرار کے ذریعے شعر میں ایک مخصوص ربط پیدا ہوتا ہے اور یہ کلام کو زیادہ پُراثر بناتا ہے۔
نتیجہ
صنعت تکرار اردو شاعری کی ایک منفرد صنف ہے جو کلام میں حسن اور تاثیر پیدا کرتی ہے۔ اس صنعت کے ذریعے شاعر الفاظ کو دہرا کر اپنے جذبات اور خیالات کو زیادہ مؤثر انداز میں پیش کرتا ہے۔ صنعت تکرار کا استعمال شاعری میں خوشبو کی مانند ہوتا ہے جو سامع کو متاثر کرتا ہے اور کلام کی گہرائی میں لے جاتا ہے۔
Discover more from HEC Updates
Subscribe to get the latest posts sent to your email.