لفظ موضوع

لفظ موضوع

لفظ زبان کی بنیادی اکائی ہوتا ہے جو مفہوم میں حامل ہوتی ہے۔ مختلف لغات میں لفظ کی مختلف تعریفات موجود ہیں۔ آکسفورڈ لغت کے مطابق، “لفظ ایک ایسی اکائی ہے جو اس کے مفہوم یا صوتیاتی کی خصوصیات کی وجہ سے الگ پہچانی جاتی ہے”۔ یہی تعریف حقیقی اور عملی زندگی میں بھی مؤثر ثابت ہوتی ہے جب ہم مختلف زبانوں کے الفاظ کو سمجھنے کی کوشش کرتے ہیں

سادہ الفاظ میں “ایسی بامعنی آوازیں جو ایک جملے میں بنیادی اجزاء کی حیثیت رکھتی ہیں لفظ موضوع کہلاتی ہیں”۔ مثلا کھانا انا چاند نیک عبادت مکان وغیرہ

لفظ کی اقسام: کلمہ اور کلام

لفظ موضوع کی دو اقسام ہیں کلمہ اور کلام

کلمہ :۔لفظ موضوع سے اگر اکیلے معنی سمجھ میں ا جائیں تو اسے کلمہ کہتے ہیں مثلا مسجد خانہ خدا نیک لڑکا محنتی آدمی اور اس قسم کے اور الفاظ جن کے اجزا ایک سے زیادہ ہیں اگرچہ بجائے خود ہر ایک جز کے جداگانہ معنی ہیں مگر بحالت ترکیب چونکہ ان سے ایک معنی سمجھے جاتے ہیں اس لیے ہر ایک لفظ کلمہ ہے کلمہ کا لفظ ایک ہونا ضروری نہیں اس لیے ہر کلمے کو لفظ کہہ سکتے ہیں لیکن ہر لفظ کو کلمہ نہیں کہہ سکتے علم صرف میں صرف کلمے پر بحث ہوتی ہے۔

کلمہ اس بنیادی اکائی کو کہا جاتا ہے جو مکمل معنی رکھتی ہو، اور اس کے مختلف اقسام ہوتے ہیں جن میں اسم، فعل، صفت، حرف وغیرہ شامل ہیں۔ اسم وہ کلمہ ہے جو کسی شخص، جگہ، یا چیز کا نام ظاہر کرتا ہے، جیسے ‘کتاب’ یا ‘علی’۔ فعل وہ لفظ ہے جو کسی کام کے کرنے یا ہونے کو بیان کرتا ہے، جیسے ‘پڑھنا’ یا ‘دوڑنا’۔

اسم اور فعل کے علاوہ، صفت وہ کلمہ ہے جو اسم کی خاصیت یا حالت کو بتاتا ہے، جیسے ‘اچھا’ یا ‘لڑکی’۔ حرف وہ الفاظ ہیں جو جملوں کو جوڑنے یا متعلق کرنے کے کام آتے ہیں، جیسے ‘اور’، ‘مگر’، ‘جبکہ’ وغیرہ۔ یہ کلمات مل کر ایک مکمل جملے کی بنیاد فراہم کرتے ہیں، جسے اردو میں کلام کہتے ہیں۔

کلام:۔ کلام کوئی بھی جملہ یا لفظوں کا ایسا مجموعہ جس سے مطلب صاف طور پر سمجھ ا جائے کلام کہلاتا ہے مثلا رمضان المبارک بابرکت مہینہ ہے ہر مسلمان پر نماز فرض ہے کلام کا تعلق علم نحو سے ہے

کلام کی مختلف اقسام میں سادہ جملے، مرکب جملے، اور پیچیدہ جملے شامل ہیں۔ سادہ جملہ دو یا دو سے زیادہ کلمات پر مشتمل ہوتا ہے جو ایک مکمل معنی دیتے ہیں جیسے ‘علی کتاب پڑھتا ہے’۔ مرکب جملے دو یا دو سے زیادہ سادہ جملوں کے مرکب سے بنتے ہیں جو آپس میں حرف رابط کی مدد سے جڑے ہوتے ہیں، جیسے ‘علی کتاب پڑھتا ہے اور سکول جاتا ہے’۔ پیچیدہ جملے میں ایک بنیادی جملے اور ایک یا زائد زیلی جملے ہوتے ہیں، جو ایک مکمل پیغام دیتے ہیں، جیسے ‘علی کتاب پڑھتا ہے کیونکہ اسے امتحان کی تیاری کرنی ہے’


Discover more from HEC Updates

Subscribe to get the latest posts sent to your email.

Leave a Reply

Discover more from HEC Updates

Subscribe now to keep reading and get access to the full archive.

Continue reading