مسدس ترکیب بند: تعریف اور مثال
اردو شاعری میں نظم کی کئی اقسام موجود ہیں جو شاعری کے حسن اور اثر انگیزی میں اضافہ کرتی ہیں۔ انہی میں ایک صنف مسدس ترکیب بند ہے، جس میں شعری بندوں کی ترتیب اور قوافی کی مختلف اقسام شامل ہوتی ہیں۔ اس مضمون میں ہم مسدس ترکیب بند کی تعریف، وضاحت، اور مثالیں پیش کریں گے۔
مسدس ترکیب بند کی تعریف
یہ ایسی نظم کو کہا جاتا ہے جس کے ہر بند میں چھ مصرعے (مسدس) ہوں اور ہر بند میں قافیے مختلف ہوں۔ اس صنف کی نمایاں خصوصیت یہ ہے کہ نظم کے ہر بند کے بعد ایک خاص مصرع (جس کا وزن ایک جیسا ہو لیکن قوافی مختلف ہوں) شامل کیا جاتا ہے۔
لغوی معنی
مسدس: چھ مصرعوں پر مشتمل بند۔
ترکیب: ترتیب دینا یا ترتیب سے لکھنا۔
اصطلاحی تعریف
ایسی نظم جس میں:
- کئی بند ہوں اور ہر بند چھ مصرعوں پر مشتمل ہو۔
- ہر بند میں قافیے مختلف ہوں۔
- نظم میں ایک مرکزی خیال کا تسلسل ہو۔
- بندوں کے درمیان کوئی ایسا شعر شامل نہ ہو جس کی تکرار ہو۔
ترکیب بند اور مسدس ترکیب بند کا فرق
مسدس ترکیب بند | ترکیب بند |
---|---|
ہر بند چھ مصرعوں پر مشتمل ہوتا ہے۔ | بندوں کی تعداد یا مصرعوں کی ترتیب مقرر نہیں ہوتی۔ |
قافیے مختلف ہوتے ہیں۔ | قافیے کی ترتیب میں آزادی ہوتی ہے۔ |
ہر بند کے بعد تکرار والے اشعار نہیں ہوتے۔ | ایک یا دو مصرعے ہر بند کے بعد دہرائے جا سکتے ہیں۔ |
مسدس ترکیب بند کی مثال
جوش ملیح آبادی کی مشہور نظم "مناظرِ سحر” مسدس ترکیب بند کی بہترین مثال ہے۔ اس نظم میں صبح کے وقت کے قدرتی مناظر اور احساسات کو ایک منظم ترتیب کے ساتھ بیان کیا گیا ہے۔
مثال: مناظرِ سحر از جوش ملیح آبادی
ہوا میں مستیِ گیسوئے یار کے جھونکے
چمک رہے ہیں سرِ شاخسار کے جھونکے
جھکے ہیں مثلِ عروسِ نِوَار کے جھونکے
اُٹھے ہیں جادۂ منزل کے خار کے جھونکے
ہوا ہے خوابِ جوانی سے بیدار ہر گلاب
خدا کی حمد میں مشغول ہے ہر رُخِ آفتاب
مسدس ترجیح بند کی وضاحت
مسدس ترجیح بند کو اکثر مسدس ترکیب بند سے ملتا جلتا سمجھا جاتا ہے، لیکن دونوں میں فرق ہے۔
- مسدس ترجیح بند میں ہر بند کے تیسرے یا چوتھے مصرعے کو ٹیپ کا شعر کے طور پر دہرایا جاتا ہے۔
- مسدس ترکیب بند میں قوافی مختلف ہوتے ہیں اور کوئی مصرع بار بار نہیں دہرایا جاتا۔