انشائیہ: تعریف، وضاحت اور خصوصیات
انشائیہ اردو ادب کی نثری اصناف میں ایک نوخیز اور دلچسپ صنف ہے جو انگریزی ادب سے ماخوذ ہے۔ جس کا مقصد ہلکے پھلکے انداز میں کسی موضوع پر تبادلہ خیال کرنا ہوتا ہے۔ انشائیہ ایک ایسی مختصر تحریر ہے جس میں مصنف زندگی کے مختلف پہلوؤں پر بے ساختہ اور غیر رسمی انداز میں گفتگو کرتا ہے، اور اس میں کوئی بھی موضوع منتخب کیا جا سکتا ہے۔
انشائیہ کا بنیادی مقصد قاری کو ہلکے انداز میں کسی موضوع پر سوچنے پر مجبور کرنا ہوتا ہے، لیکن بغیر کسی سنجیدہ اور دقیق مباحثے کے۔ اس صنف کی سب سے بڑی خصوصیت اس کا سادگی، شگفتگی اور تازگی سے بھرا انداز ہے۔ انشائیہ میں مزاح اور طنز کا عنصر بھی شامل ہوتا ہے، لیکن یہ طنز و مزاح عامیانہ نہیں ہوتا، بلکہ اس میں ایک خاص نوعیت کی نزاکت اور تبسم کی کیفیت شامل ہوتی ہے۔
انشائیہ کی خصوصیات
اختصار:۔ انشائیہ مختصر تحریر ہوتی ہے۔ اس میں موضوع کو طویل مباحثے میں نہیں الجھایا جاتا بلکہ مختصر الفاظ میں بات کی جاتی ہے۔
تنوع:۔ انشائیہ میں موضوعات کی کوئی قید نہیں ہوتی۔ زندگی کے کسی بھی پہلو کو انشائیے کا موضوع بنایا جا سکتا ہے، چاہے وہ عام سی بات ہو یا کوئی گہرا فلسفیانہ موضوع۔
داخلی اور خارجی تاثرات کا سنگم:۔ انشائیہ میں مصنف اپنے ذاتی خیالات، جذبات اور تجربات کو بیرونی مشاہدات کے ساتھ اس طرح ملاتا ہے کہ دونوں کے درمیان ایک حسین توازن قائم ہو جاتا ہے۔
ادھورا پن:۔ انشائیے کی ایک دلچسپ خصوصیت یہ ہے کہ اس میں مکمل یا حتمی بات نہیں کہی جاتی۔ انشائیہ قاری کو موضوع پر غور و فکر کرنے کی دعوت دیتا ہے اور موضوع کو مکمل کیے بغیر چھوڑ دیتا ہے تاکہ قاری خود سے کچھ نتیجہ نکال سکے۔
شگفتگی اور تازگی:۔ انشائیہ کا انداز عام طور پر شگفتہ اور تروتازہ ہوتا ہے۔ اس میں جمود اور سختی کے بجائے نرمی اور لچک محسوس ہوتی ہے، جو قاری کو متوجہ رکھتی ہے۔
غیر رسمی انداز:۔ انشائیہ میں رسمی اور سنجیدہ انداز سے گریز کیا جاتا ہے۔ اس کی زبان آسان اور سادہ ہوتی ہے تاکہ ہر قاری باآسانی اسے سمجھ سکے۔
انشائیہ کی مثالیں
اردو میں کئی مشہور انشائیہ نگار ہیں جنہوں نے اس صنف میں قابل ذکر کام کیا ہے۔ ان کے انشائیے عام موضوعات پر مشتمل ہوتے ہیں مگر ان کی سادگی اور شگفتگی کے باعث قاری ان سے محظوظ ہوتا ہے۔ اردو ادب میں ابن انشاء، یوسفی اور مشتاق احمد یوسفی جیسے ادیبوں نے انشائیے کی صنف کو عروج تک پہنچایا۔
انشائیہ کی اہمیت
انشائیہ ادب کی وہ صنف ہے جو نہ صرف قاری کو تفریح فراہم کرتی ہے بلکہ اسے سوچنے پر بھی مجبور کرتی ہے۔ انشائیہ نگار اپنے ہلکے پھلکے انداز میں زندگی کے اہم موضوعات پر گفتگو کرتے ہیں، جس سے قاری کو نہ صرف موضوع کا بہتر فہم حاصل ہوتا ہے بلکہ وہ انشائیہ کے منفرد اسلوب سے بھی لطف اندوز ہوتا ہے۔