نظم اور غزل: تعریف، وضاحت اور فرق
اردو شاعری کی دو اہم اصناف نظم اور غزل ہیں۔ دونوں کا الگ مقام اور انداز ہے، اور ہر صنف کا اپنا ایک خاص مزاج، ہیئت، اور انداز بیان ہے۔ اس بلاگ میں ہم ان دونوں کی تعریف، وضاحت، اور فرق کو مثالوں کے ذریعے سمجھیں گے۔
نظم کی تعریف
نظم کے لغوی معنی تنظیم اور ترتیب کے ہیں۔
اصطلاحی طور پر نظم وہ صنفِ شاعری ہے جو کسی ایک عنوان کے تحت کسی خاص موضوع پر لکھی جاتی ہے۔ نظم کی ایک نمایاں خصوصیت یہ ہے کہ اس میں ہیئت کی قید نہیں ہوتی۔ یہ بحر اور قافیہ سے پابند بھی ہو سکتی ہے اور آزاد بھی۔ نظم میں موضوع کو وسیع پیمانے پر بیان کیا جا سکتا ہے، اور اس کا مواد مربوط ہوتا ہے۔
نظم کی خصوصیات
- ایک عنوان کے تحت لکھی جاتی ہے۔
- مضامین کی وسعت رکھتی ہے۔
- بحر اور قافیہ کی پابندی ضروری نہیں۔
- نظم کو آزاد یا پابند دونوں انداز میں لکھا جا سکتا ہے۔
- نظم میں خیالات کو مربوط انداز میں پیش کیا جاتا ہے۔
نظم کی مثال
علامہ اقبال کی نظم "ایک آرزو” کے چند اشعار:
دنیا کی محفلوں سے اکتا گیا ہوں یا رب
کیا لطف انجمن کا جب دل ہی بجھ گیا ہو
شورش سے بھاگتا ہوں دل ڈھونڈتا ہے میرا
ایسا سکوت جس پر تقریر بھی فدا ہو
یہ نظم فطرت کے ساتھ انسان کی محبت اور سکون کی خواہش کو بیان کرتی ہے۔ اس نظم کا عنوان "ایک آرزو” ہے، جو اس کا مرکزی خیال واضح کرتا ہے۔
غزل کی تعریف
غزل عربی زبان کا لفظ ہے، جس کے معنی ہیں عورتوں سے باتیں کرنا یا محبت کے موضوع پر اشعار کہنا۔ ابتدا میں غزل صرف حسن و عشق تک محدود تھی، لیکن وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ اس کے موضوعات میں وسعت آتی گئی، اور آج ہر قسم کے موضوعات پر غزل کہی جا سکتی ہے۔
غزل کی خصوصیات
- غزل کا ہر شعر ایک مکمل اکائی ہوتا ہے۔
- غزل میں ایک ہی بحر استعمال ہوتی ہے۔
- غزل کا پہلا شعر مطلع کہلاتا ہے، جس کے دونوں مصرعے ہم قافیہ اور ہم ردیف ہوتے ہیں۔
- غزل کا آخری شعر مقطع کہلاتا ہے، جس میں شاعر اپنا تخلص استعمال کرتا ہے۔
- غزل کے دیگر اشعار میں ہر دوسرا مصرع ہم قافیہ و ہم ردیف ہوتا ہے۔
- غزل میں قافیہ اور ردیف کی پابندی ضروری ہوتی ہے۔
غزل کی مثال
مرزا غالب کی مشہور غزل:
ابن مریم ہوا کرے کوئی
میرے دکھ کی دوا کرے کوئی
شرع و آئین پر مدار سہی
ایسے قاتل کا کیا کرے کوئی
غالب کی یہ غزل کلاسیکی طرز کی بہترین مثال ہے، جس میں قافیہ، ردیف، مطلع، اور مقطع کی تمام خصوصیات موجود ہیں۔
نظم اور غزل میں فرق
پہلو | نظم | غزل |
---|---|---|
ہیئت | ہیئت کی قید نہیں، آزاد یا پابند ہو سکتی ہے۔ | بحر، قافیہ، اور ردیف کی پابندی ضروری ہے۔ |
موضوع | ایک خاص عنوان کے تحت لکھی جاتی ہے۔ | ہر شعر میں الگ موضوع ہو سکتا ہے۔ |
بنیاد | موضوع پر مبنی ہوتی ہے۔ | خیال پر مبنی ہوتی ہے۔ |
مطلع و مقطع | مطلع اور مقطع کی قید نہیں ہوتی۔ | مطلع اور مقطع ضروری ہیں۔ |
مثال | علامہ اقبال کی نظم "ایک آرزو” | غالب کی غزل "ابن مریم ہوا کرے کوئی” |
نظم اور غزل کی ادبی اہمیت
نظم وسیع خیالات اور موضوعات کو جامع انداز میں پیش کرنے کا ذریعہ ہے، جبکہ غزل مختصر مگر گہرے خیالات کی ترجمانی کرتی ہے۔ دونوں اصناف اردو شاعری کی خوبصورتی کو نمایاں کرتی ہیں اور قارئین کو مختلف انداز میں متاثر کرتی ہیں۔