صفت الاعداد: شاعری میں گنتی کے الفاظ کا فن
اردو ادب میں مختلف اصنافِ سخن اور صنعتوں کے ذریعے الفاظ کو خوبصورت پیرائے میں پیش کیا جاتا ہے۔ انہی میں سے ایک اہم صنعت "صفت الاعداد” ہے، جو شاعری اور نثر میں گنتی یا اعداد کے ذکر کے ذریعے تخلیق کی جاتی ہے۔ اس صنف کو ادب میں ایک منفرد مقام حاصل ہے کیونکہ یہ گنتی کے الفاظ کے ذریعے تخلیق کو ایک مخصوص معنی اور تاثر عطا کرتی ہے۔
صفت الاعداد کی تعریف
صفت الاعداد سے مراد ایسا کلام ہے جس میں اعداد (گنتی) کا ذکر کیا جائے، چاہے یہ ترتیب وار ہو یا بے ترتیب۔
- گنتی کے الفاظ کے استعمال سے شعر یا نثر میں ایک خاص کشش پیدا ہوتی ہے۔
- یہ صنعت جذبات کی شدت کو بیان کرنے، حالات کی عکاسی کرنے یا کسی خاص تصور کو اجاگر کرنے میں مددگار ہوتی ہے۔
مثالیں
بہادر شاہ ظفر
عمر دراز مانگ کے لائے تھے چار دن
دو آرزو میں کٹ گئے دو انتظار میں
یہ مشہور شعر صفت الاعداد کی ایک خوبصورت مثال ہے، جس میں شاعر نے چار دن اور انہیں مزید دو دو دن میں تقسیم کرکے زندگی کے مختلف پہلوؤں کو اجاگر کیا ہے۔
شکیب جلالی
آ کے پتھر تو میرے صحن میں دو چار گرے
جتنے اس پیڑ کے پھل تھے پسِ دیوار گرے
شکیب جلالی کے اس شعر میں دو چار کا ذکر کرکے جذبات کی شدت اور حالات کی عکاسی کی گئی ہے۔
صفت الاعداد کی خصوصیات
- اعداد کا ذکر: یہ صنعت اعداد کے ذریعے بات کو مؤثر اور منفرد بناتی ہے۔
- بیان کی کشش: اعداد کا ذکر سامعین یا قارئین کی توجہ کھینچنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔
- موضوع کی وضاحت: اعداد کے ذریعے کسی موضوع کو مختصر اور جامع انداز میں پیش کیا جاتا ہے۔
- تصور کی شدت: یہ صنعت جذبات کو مزید گہرائی اور شدت دینے میں مددگار ثابت ہوتی ہے۔
مشق
مندرجہ بالا اشعار کے انداز میں ایسے جملے یا اشعار تخلیق کریں جن میں گنتی کے الفاظ استعمال ہوں۔