خوش نمائی

لفظ: خوشنمائی

:معنی

خوبصورت دکھائی دینے والی، دلفریب، یا وہ چیز جو اپنی ظاہری خوبصورتی سے دل کو لبھائے۔

:مفہوم

“خوشنمائی” ایک ایسی صفت ہے جو کسی چیز یا شخص کی ظاہری خوبصورتی اور دلکشی کو بیان کرتی ہے۔ یہ لفظ عام طور پر کسی کے چہرے، لباس، یا کسی شے کی خوبصورت شکل و صورت کی تعریف کے لیے استعمال ہوتا ہے۔ اردو ادب اور شاعری میں یہ لفظ نازک اور دلفریب حسن کو ظاہر کرنے کے لیے آتا ہے، جبکہ روزمرہ زندگی میں یہ کسی کی پرکشش شکل یا خوبصورت چیزوں کی بات کرنے کے لیے بولا جاتا ہے۔ یہ لفظ سننے والوں میں ایک خوشگوار اور رومانوی احساس پیدا کرتا ہے۔

:مترادف

خوبصورت

دلفریب

پرکشش

دلربا

نازک

:متضاد

بدصورت

بے دلکش

غیر پرکشش

سادہ

:مذکر و مونث

“خوشنمائی” گرامری طور پر غیر جانبدار صفت ہے اور مذکر و مونث دونوں کے لیے استعمال ہوتی ہے۔ یہ اسم کی خصوصیت کو بیان کرتی ہے اور جملوں میں جنس کے مطابق ڈھل جاتی ہے۔ مثال کے طور پر، “خوشنمائی لڑکی” (مونث) اور “خوشنمائی لڑکا” (مذکر) دونوں درست ہیں۔ غیر جاندار اشیا کے لیے بھی یہ لفظ استعمال ہوتا ہے، جیسے “خوشنمائی تصویر”۔

:مرکب الفاظ

خوشنمائی چہرہ: خوبصورت اور دلکش چہرہ۔خوشنمائی لباس: پرکشش اور خوبصورت لباس۔خوشنمائی منظر: دلفریب اور خوبصورت منظر۔خوشنمائی انداز: نازک اور پرکشش انداز۔

:جملوں میں استعمال

اس کی خوشنمائی مسکراہٹ نے سب کے دل موہ لیے۔

شادی کے جوڑے میں وہ اتنی خوشنمائی لگ رہی تھی کہ سب کی نظریں اس پر ٹھہر گئیں۔

اس آرٹسٹ کی بنائی ہوئی خوشنمائی تصویر نے نمائش میں سب کی توجہ حاصل کی۔

باغ میں پھولوں کی خوشنمائی ترتیب دیکھ کر دل خوش ہو گیا۔

:روزمرہ زندگی میں استعمال

لفظ “خوشنمائی” روزمرہ زندگی میں کسی کی ظاہری خوبصورتی یا کسی چیز کی دلکشی کی تعریف کے لیے استعمال ہوتا ہے۔ مثال کے طور پر، اگر کوئی تقریب میں خوبصورت لباس پہنے ہو، تو کہا جا سکتا ہے، “تمہارا لباس بہت خوشنمائی ہے!” اسی طرح، کسی خوبصورت ڈیزائن، تصویر، یا گھر کی سجاوٹ کو دیکھ کر کہا جا سکتا ہے، “یہ خوشنمائی ترتیب واقعی قابل تعریف ہے۔” یہ لفظ شادی بیاہ، فیشن، آرٹ، یا حتیٰ کہ فطرت کی خوبصورتی کی بات کرنے کے لیے بھی عام ہے، جیسے “یہ پھول کتنے خوشنمائی ہیں!

“گرامری تناظر

(  “خوشنمائی” کے گرامری استعمال کو سمجھنا ضروری ہے

:صفت

“خوشنمائی” ایک صفت ہے جو اسم کی خصوصیت کو بیان کرتی ہے۔ یہ جنس اور عدد کے لحاظ سے اسم کے ساتھ موزوں ہوتی ہے۔ مثال کے طور پر:مذکر: “خوشنمائی لڑکا” (واحد)، “خوشنمائی لڑکے” (جمع)。مونث: “خوشنمائی لڑکی” (واحد)، “خوشنمائی لڑکیاں” (جمع)。

:جملہ خبریہ میں استعمال

یہ لفظ اکثر جملہ خبریہ میں آتا ہے، جیسے “یہ تصویر خوشنمائی ہے۔”

:فعل کے ساتھ تعلق

“خوشنمائی” کو فعل کے ساتھ مل کر بھی استعمال کیا جاتا ہے، جیسے “وہ خوشنمائی لگ رہی ہے” (فعل”لگنا” کے ساتھ)

Read more

مژدہ

لفظ: مژدہ :معنی خوشخبری، بشارت، یا کوئی ایسی خبر جو سن کر دل خوشی سے بھر جائے۔ :مفہوم “مژدہ” ایک ایسا لفظ ہے جو خوشی اور مسرت سے بھری خبر کو بیان کرتا ہے۔ یہ لفظ عام طور پر کسی اچھے واقعے، کامیابی، یا مثبت پیش رفت کی اطلاع دینے کے لیے استعمال ہوتا ہے۔

شاداب

لفظ: شاداب :معنی تازہ، سرسبز، پر طراوت، خوشحال، یا وہ چیز جو زندگی اور رونق سے بھرپور ہو۔ :مفہوم “شاداب” ایک ایسی صفت ہے جو کسی بھی چیز کی تازگی، خوبصورتی، اور زندگی سے بھرپور ہونے کی کیفیت کو بیان کرتی ہے۔ یہ لفظ فطرت، انسانوں، یا حتیٰ کہ خیالات کی تر و تازگی کے

دلکش

لفظ: دلکش :معنی دل کو لبھانے والا، پرکشش، خوبصورت، یا وہ چیز جو اپنی خوبصورتی سے توجہ کھینچ لے۔ :مفہوم “دلکش” ایک ایسا لفظ ہے جو کسی بھی چیز کی خوبصورتی، نفاست، یا دلکشی کو بیان کرتا ہے، چاہے وہ انسان ہو، منظر ہو، یا کوئی خیال۔ یہ لفظ شاعری، ادب، اور روزمرہ گفتگو میں

اس میں معرف اور اس میں نکرہ میں مماثلت و تضاد

اسم معرفہ اور اسم نکرہ میں مماثلت و تضاد اردو زبان میں اسم (noun) جملوں کی بنیاد ہوتا ہے، جو کسی چیز، شخص یا خیال کو ظاہر کرتا ہے۔ اسم کی دو اہم قسمیں ہیں: اسم معرفہ اور اسم نکرہ۔ یہ دونوں جملوں کو معنی دینے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں، لیکن ان کے

فعل لازم اور فعل متعدی میں مماثلت تضاد

فعل لازم اور فعل متعدی میں مماثلت و تضاد اردو زبان میں فعل (verb) جملے کا سب سے اہم حصہ ہوتا ہے، کیونکہ یہ عمل، حالت یا وجود کو ظاہر کرتا ہے۔ افعال کی دو اہم قسمیں ہیں: فعل لازم اور فعل متعدی۔ یہ دونوں جملوں کو معنی خیز بناتے ہیں، لیکن ان کے کردار،

جملہ خبریہ اور جملہ استفہامیہ میں مماثلت و تضاد

جملہ خبریہ اور جملہ استفہامیہ میں مماثلت و تضاد اردو زبان ہمارے خیالات اور جذبات کو واضح کرنے کا ایک طاقتور ذریعہ ہے، اور اس کی گرامری ساخت میں جملے بنیادی کردار ادا کرتے ہیں۔ ان جملوں کی دو اہم اقسام، یعنی جملہ خبریہ اور جملہ استفہامیہ، زبان کے بنیادی ڈھانچے کے طور پر کام

صفت علی اور صفت تفصیلی میں مماثلت و تضاد

صفت عالی اور صفت تفضیلی میں مماثلت و تضاد: اردو زبان میں صفت (adjective) جملوں کو خوبصورت اور معنی خیز بناتی ہے۔ صفت کی دو اہم قسمیں ہیں: صفت عالی اور صفت تفضیلی۔ یہ دونوں کسی اسم کی کیفیت یا خصوصیت کو بیان کرتی ہیں، لیکن ان کے استعمال اور مقصد میں کچھ مماثلتیں اور

ضمیر متکلم اور ضمیر غائب میں مماثلت و تضاد

ضمیر متکلم اور ضمیر غائب میں مماثلت و تضاد اردو زبان میں ضمیر جملوں کو مختصر اور معنی خیز بنانے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ ان ضمیروں کی دو اہم قسمیں ہیں: ضمیر متکلم اور ضمیر غائب۔ یہ دونوں گفتگو اور تحریر میں بہت زیادہ استعمال ہوتے ہیں، لیکن ان کے کردار، معنی اور

فاعل اور مفعول میں مماثلت و تضاد

فاعل اور مفعول میں :مماثلت و تضاد اردو زبان میں جملے کی ساخت اسے معنی خیز اور منظم بناتی ہے، اور اس ساخت کے دو اہم ستون ہیں: فاعل اور مفعول۔ یہ دونوں جملے کے معنی کو مکمل کرنے میں کلیدی کردار ادا کرتے ہیں، لیکن ان کے گرامری کردار اور استعمال میں مماثلتیں اور