لاشعور

لفظ: لاشعور :معنی وہ ذہنی کیفیت یا دماغ کا وہ حصہ جو شعوری طور پر کنٹرول نہ ہو، یعنی لاشعوری دماغ؛ علامتی طور پر وہ خیالات یا جذبات جو انسان کے شعور سے پوشیدہ ہوں۔ :مفہوم “لاشعور” ایک ایسی اصطلاح ہے جو انسانی دماغ کے اس حصے کو بیان کرتی ہے جہاں خیالات، یادیں، جذبات،

رغبت

لفظ: رغبت :معنی دلچسپی، جھکاؤ، یا کسی چیز کی طرف کشش اور شوق۔ :مفہوم “رغبت” ایک ایسی اصطلاح ہے جو کسی شخص کے دل میں کسی چیز، شخص، یا سرگرمی کے لیے پیدا ہونے والی دلچسپی یا شوق کو بیان کرتی ہے۔ یہ لفظ جذباتی یا فکری جھکاؤ کو ظاہر کرتا ہے، جیسے کہ علم،

وسعت

لفظ: وسعت :معنی پھیلاؤ، گنجائش، یا کسی چیز کی چوڑائی، گہرائی، یا عظمت؛ علامتی طور پر دل کی کشادگی یا فکر کی بلندی۔ :مفہوم “وسعت” ایک ایسی اصطلاح ہے جو کسی چیز کے پھیلاؤ، گنجائش، یا عظمت کو بیان کرتی ہے، چاہے وہ مادی ہو (جیسے زمین یا سمندر) یا غیر مادی (جیسے دل، خیال،

شہزاد احمد کی غزل نہ سہی کچھ مگر اتنا تو کیا کرتے تھے کی تشریح

شہزاد احمد کی غزل نہ سہی کچھ مگر اتنا تو کیا کرتے تھے کی تشریح (اس آرٹیکل میں شہزاد احمد کی غزل نہ سہی کچھ مگر اتنا تو کیا کرتے تھے کی تشریح پیش کی جا رہی ہے۔ مزید تشریحات کے لیے ہماری ویب سائیٹ علمو ملاحظہ کیجیے۔ اور بارہویں جماعت کے مزید اردو نوٹس ملاحظہ

اساس

لفظ: اساس :معنی بنیاد، ڈھانچے کی جڑ، یا وہ اصول جو کسی چیز کی تشکیل یا استحکام کا باعث ہو۔ :مفہوم “اساس” ایک ایسی اصطلاح ہے جو کسی چیز کی بنیادی ڈھانچہ، جڑ، یا اصل کو بیان کرتی ہے، جو اسے استحکام اور مضبوطی دیتی ہے۔ یہ لفظ عمارتوں، نظریات، اصولوں، یا اداروں کی بنیاد

ظفر اقبال کی غزل مل کے بیٹھے نہیں خوابوں میں شراکت نہیں کی کی تشریح

ظفر اقبال کی غزل مل کے بیٹھے نہیں خوابوں میں شراکت نہیں کی کی تشریح (اس آرٹیکل میں ظفر اقبال کی غزل مل کے بیٹھے نہیں خوابوں میں شراکت نہیں کی کی تشریح پیش کی جا رہی ہے۔ مزید تشریحات کے لیے ہماری ویب سائیٹ علمو ملاحظہ کیجیے۔ اور بارہویں جماعت کے مزید اردو نوٹس ملاحظہ

برملا

لفظ: برملا :معنی کھلے عام، صاف صاف، یا بغیر کسی پردے کے واضح طور پر۔ :مفہوم “برملا” ایک ایسی اصطلاح ہے جو کسی بات کو کھلے عام، واضح، اور بغیر کسی ہچکچاہٹ کے بیان کرنے کے عمل کو ظاہر کرتی ہے۔ یہ لفظ اردو شاعری اور ادب میں ایمانداری، بے باکی، یا جذبات کے کھلے

احمد فراز کی غزل لب کشا لوگ ہیں سرکار کو کیا بولنا ہے کی تشریح

احمد فراز کی غزل لب کشا لوگ ہیں سرکار کو کیا بولنا ہے کی تشریح احمد فراز کی یہ غزل صرف سیاسی یا سماجی تنقید نہیں، بلکہ ایک گہری فکری اور انسانی حقیقت کا بیان ہے۔ انہوں نے اپنی شاعری کے ذریعے ہمیں ظلم، جبر، اخلاقی گراوٹ، اور سماجی بے حسی کے بارے میں متنبہ

دل دادہ

لفظ: دل دادہ :معنی وہ شخص جو دل سے کسی کے عشق، محبت، یا شوق میں گرفتار ہو؛ عاشق، دیوانہ، یا پرستار۔ :مفہوم “دل دادہ” ایک ایسی اصطلاح ہے جو کسی شخص کی گہری محبت، جذباتی لگاؤ، یا کسی چیز کے لیے دیوانگی کو بیان کرتی ہے۔ یہ لفظ اردو شاعری اور ادب میں رومانوی،

شکیب جلالی کی غزل آ کے پتھر تو مرے صحن میں دو چار گرے کی تشریح

شکیب جلالی کی غزل آ کے پتھر تو مرے صحن میں دو چار گرے کی تشریح شکیب جلالی کی اس غزل میں علامتیں، تشبیہات اور استعارات کا بہترین استعمال کیا گیا ہے۔ یہ غزل زندگی کے مختلف پہلوؤں جیسے کہ انسانی رویے، خودداری، ناپائیداری، خوف، خواب، مایوسی، اور حقیقتوں کے ساتھ ٹکراؤ کو بہت خوبصورتی