صنعت تجنیس: ایک صنفِ بدیع

صنعت تجنیس: ایک صنفِ بدیع صنعت تجنیس اردو شاعری کی ایک خاص صنف ہے جو شاعر کو کلام میں مختلف الفاظ کے استعمال کے ذریعے جاذبیت اور خوبصورتی عطا کرتی ہے۔ تجنیس کے ذریعے شاعر الفاظ میں مماثلت پیدا کرتا ہے، لیکن معنی کو جدا رکھتا ہے، جس سے کلام میں نیا رنگ اور گہرائی

حسن تعلیل: شاعری میں تخیل کی جادوگری

حسن تعلیل: شاعری میں تخیل کی جادوگری حسن تعلیل اردو شاعری کی ایک مخصوص صنف ہے جس میں شاعر کسی واقعے، منظر یا حقیقت کی ایسی غیر حقیقی اور خوبصورت وجہ بیان کرتا ہے جو حقیقت تو نہیں ہوتی، مگر دل کو بھلی معلوم ہوتی ہے۔ حسن تعلیل کا مقصد شاعر کی تخیل کی دنیا

حرف کی اقسام

حرف اس کلمے کو کہتے ہیں جو نہ تو کسی شے کا نام ہو نہ اس سے کسی کام ہونا یا کرنا ظاہر ہوتا ہو اور نہ اس میں زمانہ پایا جائے بلکہ یہ مختلف کلموں کو اپس میں ملانے کا کام دے ہر کے معنی اس وقت تک پورے نہیں ہوتے جب تک وہ

صنعت تضاد: متضاد خیالات کا حسن

صنعت تضاد: متضاد خیالات کا حسن صنعت تضاد اردو شاعری کی ایک اہم اور خوبصورت صنف ہے، جس میں شاعر کلام میں ایسے الفاظ یا خیالات کا ذکر کرتا ہے جو ایک دوسرے کے متضاد ہوں۔ اس صنعت کے ذریعے شاعر نہ صرف اپنے خیالات کا اظہار کرتا ہے بلکہ کلام میں معنی کی گہرائی

لف و نشر: کلام میں ترتیب اور وضاحت کا فن

لف و نشر: کلام میں ترتیب اور وضاحت کا فن لف و نشر اردو شاعری کی ایک اہم اور دلکش صنعت ہے جس میں شاعر کلام کو اس انداز میں پیش کرتا ہے کہ پہلے چند چیزوں کا ذکر (لف) کیا جاتا ہے اور پھر انہی چیزوں سے متعلق مناسبت اسی ترتیب یا بلا ترتیب

فعل کی اقسام – بالحاظ فاعل

فعل کی اقسام – بالحاظ فاعل فاعل کے اعتبار سے فعل کی دو اقسام ہیں، فعل معروف اور فعل مجہول فعل معروف وہ فعل جس کا فاعل معلوم ہو فعل معروف کہلاتا ہے ،مثلا ساجد نے سبق پڑھاـ-ـــ اس مثال میں فاعل یعنی سبق پڑھنے والے کا ذکر موجود ہے فعل مجہول وہ فعل جس

صنعت مراعات النظیر: مناسبت اور ہم آہنگی کا فن

صنعت مراعات النظیر: مناسبت اور ہم آہنگی کا فن صنعت مراعات النظیر اردو شاعری کی ایک اہم صنف ہے جس میں شاعر ایک چیز کا ذکر کرتا ہے اور پھر اس چیز سے مناسبت رکھنے والی دیگر چیزوں کا ذکر کرتا ہے، اس طرح کہ دونوں مصرعوں میں کوئی تضاد نہ ہو۔ یہ صنعت کلام

فعل کی اقسام ( بناوٹ کے لحاظ سے)

بناوٹ کے لحاظ سے فعل کی اقسام ہیں فعل مضارع۔ فعل امر۔ فعل نہی فعل مضارع ایسا فعل جس میں کسی کام کا کرنا یا ہونا موجودہ اور آنے والے دونوں زمانے میں پایا جائے ،فعل مضارع کہلاتا ہے ۔جیسے: نوکر فورا گھر سے جائے، ندیم آئے، کامران لکھے، بچہ دیکھے۔ ان مثالوں میں جائے٫

صنعت ترصیع: کلام میں توازن اور ہم آہنگی کا فن

صنعت ترصیع: کلام میں توازن اور ہم آہنگی کا فن صنعت ترصیع اردو ادب کی ایک اہم صنعت ہے جس میں شاعر کلام کے دونوں مصرعوں کو اس انداز میں ترتیب دیتا ہے کہ ہر لفظ اپنے مقابل مصرعے کے لفظ سے ہم قافیہ اور ہم وزن ہو۔ اس تکنیک کے ذریعے کلام میں ایک

صنعت ایہام: وہم میں ڈالنے کی فنکارانہ مہارت

صنعت ایہام: وہم میں ڈالنے کی فنکارانہ مہارت صنعت ایہام، جسے “توریہ” بھی کہا جاتا ہے، اردو ادب کی ایک اہم صنف ہے جس میں کلام میں ایسے الفاظ کا استعمال کیا جاتا ہے جو سننے والے کو عارضی طور پر کنفیوز یا وہم میں ڈال دیتے ہیں۔ “ایہام” کے لغوی معنی “وہم میں ڈالنا”