فراق گورکھپوری کی غزل “اُداسی، بے دِلی، آشفتہ حالی میں کمی کب تھی” کی تشریح
فراق گورکھپوری کی غزل “اُداسی، بے دِلی، آشفتہ حالی میں کمی کب تھی” کی تشریح تعارفِ غزل یہ شعر ہماری درسی کتاب کی غزل سے لیا گیا ہے۔ اس غزل کے شاعر کا نام فراق گورکھپوری ہے۔ یہ غزل شعلہ ساز سے ماخوذ کی گئی ہے۔ شعرنمبر1 اُداسی، بے دِلی، آشفتہ حالی میں کمی کب