مولانا حسرت موہانی کی غزل تجھ کو پاس وفا ذرا نہ ہوا کی تشریح

مولانا حسرت موہانی کی غزل تجھ کو پاس وفا ذرا نہ ہوا کی تشریح حسرت موہانی کی یہ غزل اردو غزل گوئی کی کلاسیکی روایت کا ایک دلنشین نمونہ ہے، جس میں عشقِ مجازی کی کیفیات کو نہایت لطافت، سوز، اور تہذیب کے ساتھ پیش کیا گیا ہے۔ ہر شعر ایک مکمل داستانِ درد ہے

غزل تجھ کو پاس وفا ذرا نہ ہوا کی تشریح

غزل تجھ کو پاس وفا ذرا نہ ہوا کی تشریح اس آرٹیکل میں مولاناحسرت کی غزل تجھ کو پاس وفا ذرا نہ ہوا کی تشریح پیش کی گئی ہے۔ شعر 1 تجھ کو پاس وفا ذرا نہ ہوا۔ ہم سے پھر بھی ترا گلہ نہ ہوا اس شعر میں شاعر نے بڑے نرمی مگر طنزیہ

حسرت موہانی کی غزل روشن جمال یار سے ہے انجمن تمام کی تشریح

حسرت موہانی کی غزل روشن جمال یار سے ہے انجمن تمام کی تشریح

حسرت موہانی کی غزل روشن جمال یار سے ہے انجمن تمام کی تشریح حسرت موہانی کی غزل “روشن جمال یار سے ہے انجمن تمام”  اردو شاعری کا ایک درخشندہ نمونہ ہے، جو حسنِ یار اور اس کے نورانی جلووں کی عکاسی کرتی ہے۔ یہ غزل محبت، عقیدت اور وارفتگی کے جذبات سے معمور ہے، جس