حسرت موہانی کی غزل نگاہ یار جسے آشنائے راز کرے کی تشریح
حسرت موہانی کی غزل نگاہ یار جسے آشنائے راز کرے کی تشریح حسرت موہانی کی یہ غزل اردو غزل گوئی کی کلاسیکی روایت کا ایک دلنشین نمونہ ہے، جس میں عشقِ مجازی کی کیفیات کو نہایت لطافت، سوز، اور تہذیب کے ساتھ پیش کیا گیا ہے۔ ہر شعر ایک مکمل داستانِ درد ہے جو محبوب